افغان صوبے فاریاب میں طالبان کا ضلع پر قبضہ 100 فوجی لاپتہ

سیکیورٹی اہلکاروں کے ہتھیار ڈالنے اور طالبان کی حراست میں ہونے کا خدشہ


ویب ڈیسک August 19, 2018
سیکیورٹی اہلکاروں کے ہتھیار ڈالنے اور طالبان کی حراست میں ہونے کا خدشہ فوٹو:فائل

افغانستان کے شمالی صوبے فاریاب میں طالبان نے حملہ کرکے ایک ضلع پر قبضہ کرلیا جس کے بعد سے 100 افغان فوجی لاپتہ ہیں۔

افغان میڈیا کے مطابق افغان صوبے فاریاب کے ضلع بل چراغ پر طالبان نے بڑا حملہ کیا ہے۔ شدید لڑائی کے بعد ضلع پر طالبان کا قبضہ ہوگیا ہے جس کے بعد وہاں موجود 100 افغان فوجیوں کا کوئی پتا نہیں چل رہا۔ افغان حکام کا کہنا ہے کہ ممکن ہے سیکیورٹی اہلکاروں نے ہتھیار ڈال دیے ہوں اور اب وہ طالبان کی حراست میں ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی اسپتالوں میں افغان طالبان کے علاج کا الزام مسترد

فاریاب کے ہی ایک اور ضلع گریزوان میں بھی جنگجوؤں اور افغان افواج کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں اور اس پر بھی قبضہ ہونے کا خدشہ ہے۔ ادھر افغان دارالحکومت کابل میں بھی صبح سویرے دو راکٹ آ کر پھٹے ہیں۔ راکٹ کلی زمان خان کے علاقے میں گرے تاہم جانی نقصان نہیں ہوا۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق 15 اگست کو بھی عسکریت پسندوں نے فاریاب کے ضلع غرمچ میں حملہ کرکے فوجی اڈے پر قبضہ اور وہاں موجود درجنوں فوجیوں کو گرفتار کرلیا تھا۔ اس حملے میں 43 افغان فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 3 روز کے دوران 80 افغان اہلکار ہلاک

واضح رہے کہ 10 اگست سے طالبان نے ملک کے مختلف حصوں میں حملوں کی نئی مہم شروع کی ہے جس میں اب تک سیکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ اس مہم میں سب سے خوفناک لڑائی غزنی شہر میں ہوئی جہاں 200 سے زائد افغان فوجی مارے گئے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں