ڈیمز فنڈز چیف جسٹس نے اوورسیز پاکستانیوں کی دعوت قبول کرلی

دورے کی دعوت ورلڈ کانگریس آف اوورسیز پاکستانیز کے ایگزیکٹوڈائریکٹر عارف انیس نے دی


Press Release August 20, 2018
دورے کی دعوت ورلڈ کانگریس آف اوورسیز پاکستانیز کے ایگزیکٹوڈائریکٹر عارف انیس نے دی۔ فوٹو : فائل

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثارنے ڈیمز تعمیرفنڈزکے حوالے سے ورلڈ کانگریس آف اوورسیزپاکستانیزکی طرف سے برطانیہ اور یورپی ممالک کے دورے کی دعوت قبول کر لی۔

چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکے اس مجوزہ دورے کا مقصد اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں پانی کی قلت اور اس سے نمٹنے کیلیے نئے ڈیموںکی تعمیرکی ضرورت پر آگاہی دینا اور فنڈز اکٹھا کرنا ہے۔ چیف جسٹس کویہ دعوت ایگزیکٹو ڈائریکٹر ورلڈ کانگریس آف اوورسیزپاکستانیز عارف انیس کی طرف سے سمندر پار پاکستانیوں کوآئندہ ضمنی الیکشن میں ووٹ ڈالنے کا حق دینے کے حوالے سے درخواست کی سماعت کے دوران دی گئی۔

واضح رہے کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیزکو ووٹ کا حق دینے کے حوالے سے فیصلہ چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثارکی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں دائرورلڈکانگریس آف اوورسیزپاکستانیز کے ڈاکٹر فرحت صدیقی،تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اوردیگرکی جانب سے وکیل دائود غزنوی کی وساطت سے دائردرخواست پر سنایا۔

اوورسیزپاکستانیزکی نمائندگی کرتے ہوئے عارف انیس نے ووٹ دینے کے حکم کے حوالے سے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثارکا شکریہ اداکیا۔انہوں نے چیف جسٹس کو اوورسیز پاکستانیزکی ڈیمز تعمیرکیلیے فنڈزاکٹھاکرنے کے حوالے سے کی جانیوالی کوششوں سے آگاہ کیااوران سے درخواست کی کہ وہ برطانیہ، یورپ اورامریکاکا دورہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ ڈیمزکی تعمیرکیلیے اووسیزپاکستانی لاکھوں کروڑوں ڈالرز اکٹھے کرسکتے ہیں کیونکہ انہیں پاکستان میں پانی کی خطرناک صورتحال کا ادراک ہے۔

چیف جسٹس نے دورے کی دعوت کو فراخدلی سے قبول کرتے ہوئے کہا کہ انہیں پہلے بھی مختلف ممالک میں مقیم اوورسیزپاکستانیوں نے ڈیمزکی تعمیر کیلئے عطیات دینے کی دعوت دے رکھی ہے لیکن میرے لیے ممکن نہیں کہ تمام ممالک کے دورے کرسکوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اوراوورسیزپاکستانیوں کو ملک میں پانی کے بحران کی حساسیت سے آگاہ کرنے کیلیے اکتوبر میں گورنراسٹیٹ بنک اورچیئرمین واپڈاکے ہمراہ 7 دن کا دورہ کرسکتے ہیں۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں