بھارتی ہیکرز پاکستانی ایجنسیوں کی معلومات چرارہے ہیں سائبرماہرین
باغی تحریکوں کانام استعمال کرتے ہیں،بھارتی مفادمیں یہ حملے2010سے جاری ہیں
ناروے کے سائبرماہرین نے دعویٰ کیاہے کہ بھارتی ہیکر3سال سے پاکستان کی حکومتی ایجنسیوں کو ہدف بنائے ہوئے ہیں اور وہاں سے بھارت سے متعلق معلومات چرارہے ہیں۔
سائبرحملوں پر کام کرنے والے ناروے کے ایک ادارے کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ پاکستانی اداروں پر جدید سائبرحملے بھارت کے وسیع نان اسٹیٹ ہیکرز کی جانب سے کیے جا رہے ہیں۔ یہ ہیکرز اس کام کے لیے جعلی ویب سائٹ لنکس استعمال کرتے ہیں اور یہ لنکس زیادہ تربھارت کے شمال مشرق میںباغیوں کی تحریکوں کے نام سے ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ''آپریشن ہینگ اوور'' نامی ان سائبرحملوں کا کھوج ناروے کے ماہرین نے اس وقت لگایا جب وہ ناروے کی ایک ٹیلی کام فرم پر جاسوسی حملوں کی تحقیقات کررہے تھے۔
رپورٹ میں ان پاکستانی ایجنسیوں کے نام نہیں بتائے گئے جو سائبر حملوں کی زد میں ہیں۔ ان حملوں کا ہدف پاکستان کی متعدد حساس عسکری ایجنسیاں ہیں کیونکہ ان پر حملے بھارتی مفاد میں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ملے کہ آپریشن ہینگ اوور کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے تاہم اس رپورٹ میں ان نجی گروپوں کے نام بتائے گئے ہیں جو ان حملوں میں ملوث ہیں۔ ان گروپوں میں ایسے بھی ہیں جو کہ نئی دہلی سے آپریٹ ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہیکرز کمپیوٹر پروگراموں کے سافٹ ویئرز کے کمزور حصوں پر حملہ کرکے وہاں سے معلومات نکالتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیاکہ اب تک ہیکرز نے کتنا ڈیٹا چرایاہے تاہم وہ 2010ء سے یہ حملے کر رہے ہیں۔
سائبرحملوں پر کام کرنے والے ناروے کے ایک ادارے کی طرف سے جاری ہونے والی رپورٹ میں کہا گیاہے کہ پاکستانی اداروں پر جدید سائبرحملے بھارت کے وسیع نان اسٹیٹ ہیکرز کی جانب سے کیے جا رہے ہیں۔ یہ ہیکرز اس کام کے لیے جعلی ویب سائٹ لنکس استعمال کرتے ہیں اور یہ لنکس زیادہ تربھارت کے شمال مشرق میںباغیوں کی تحریکوں کے نام سے ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ''آپریشن ہینگ اوور'' نامی ان سائبرحملوں کا کھوج ناروے کے ماہرین نے اس وقت لگایا جب وہ ناروے کی ایک ٹیلی کام فرم پر جاسوسی حملوں کی تحقیقات کررہے تھے۔
رپورٹ میں ان پاکستانی ایجنسیوں کے نام نہیں بتائے گئے جو سائبر حملوں کی زد میں ہیں۔ ان حملوں کا ہدف پاکستان کی متعدد حساس عسکری ایجنسیاں ہیں کیونکہ ان پر حملے بھارتی مفاد میں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے کوئی ثبوت نہیں ملے کہ آپریشن ہینگ اوور کو حکومتی سرپرستی حاصل ہے تاہم اس رپورٹ میں ان نجی گروپوں کے نام بتائے گئے ہیں جو ان حملوں میں ملوث ہیں۔ ان گروپوں میں ایسے بھی ہیں جو کہ نئی دہلی سے آپریٹ ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ہیکرز کمپیوٹر پروگراموں کے سافٹ ویئرز کے کمزور حصوں پر حملہ کرکے وہاں سے معلومات نکالتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیاکہ اب تک ہیکرز نے کتنا ڈیٹا چرایاہے تاہم وہ 2010ء سے یہ حملے کر رہے ہیں۔