پی سی بی کے بلند بانگ دعوئوں کی قلعی کھل گئی
فیڈریشن کے اقدامات کاغذی ثابت انڈر 19 ون ڈے ٹیمیں فزیو کی خدمات سے محروم
قومی کرکٹ میں نئے ٹیلنٹ کو سامنے لانے کے بلند بانگ دعوے کرنے والے پاکستان کرکٹ بورڈ کی قلعی کھل گئی۔
پاکستان کرکٹ کو مستقبل میں بہترین کرکٹرز کی فراہمی کیلیے پی سی بی کے اقدامات کاغذی ثابت ہورہے ہیں، بیک وقت کراچی، اسلام آباد اورراولپنڈی میں 18 ریجن کی ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے لیگ رائونڈ میں ہر ریجنل ٹیم فزیوکی خدمات سے محروم رہی جس کی وجہ سے ٹیم میں شامل انڈر 19 کھلاڑیوں کو سخت مشکلات کا سامنا رہا۔
کرکٹ کے حلقوں کا کہنا ہے نئے ٹیلنٹ کوجلا دینے کے نام پرکروڑوں روپے مختص کرنے والے بورڈ کی جانب سے جونیئر کرکٹرز کی فٹنس کو غیر اہم جاننا افسوسناک ہے، ایونٹ کے دوران انجری کا شکار ہونے والے جونیئر کھلاڑیوں کو فزیو کی خدمات میسر نہ آنے کے سبب مسائل کا سامنا رہا، ایک فزیو ہی کسی بھی کھلاڑی کی انجری کے معاملہ کو زیادہ بہتر اور موثر طور پر دیکھ سکتا ہے لیکن حیرت انگیز طور پر بورڈ کی جانب سے اس ضمن میں کوتاہی برتی جارہی ہے۔
یہ امر ناصرف قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے بلکہ فزیوکی عدم موجودگی کھلاڑیوں کے بہتر مستقبل کو بھی نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، کرکٹ کے حلقوں نے پی سی بی کے ذمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹورنامنٹ کے لیگ رائونڈ مقابلوں میں برتی جانے والی کوتاہی کا ازالہ کرتے ہوئے کم از کم سیمی فائنل میں رسائی پانے والی چاروں ٹیموں کو فوری طور پر فزیو کی سہولت فراہم کی جائے۔
پاکستان کرکٹ کو مستقبل میں بہترین کرکٹرز کی فراہمی کیلیے پی سی بی کے اقدامات کاغذی ثابت ہورہے ہیں، بیک وقت کراچی، اسلام آباد اورراولپنڈی میں 18 ریجن کی ٹیموں کے درمیان کھیلے جانے والے لیگ رائونڈ میں ہر ریجنل ٹیم فزیوکی خدمات سے محروم رہی جس کی وجہ سے ٹیم میں شامل انڈر 19 کھلاڑیوں کو سخت مشکلات کا سامنا رہا۔
کرکٹ کے حلقوں کا کہنا ہے نئے ٹیلنٹ کوجلا دینے کے نام پرکروڑوں روپے مختص کرنے والے بورڈ کی جانب سے جونیئر کرکٹرز کی فٹنس کو غیر اہم جاننا افسوسناک ہے، ایونٹ کے دوران انجری کا شکار ہونے والے جونیئر کھلاڑیوں کو فزیو کی خدمات میسر نہ آنے کے سبب مسائل کا سامنا رہا، ایک فزیو ہی کسی بھی کھلاڑی کی انجری کے معاملہ کو زیادہ بہتر اور موثر طور پر دیکھ سکتا ہے لیکن حیرت انگیز طور پر بورڈ کی جانب سے اس ضمن میں کوتاہی برتی جارہی ہے۔
یہ امر ناصرف قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے بلکہ فزیوکی عدم موجودگی کھلاڑیوں کے بہتر مستقبل کو بھی نقصان پہنچانے کے مترادف ہے، کرکٹ کے حلقوں نے پی سی بی کے ذمہ داران سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹورنامنٹ کے لیگ رائونڈ مقابلوں میں برتی جانے والی کوتاہی کا ازالہ کرتے ہوئے کم از کم سیمی فائنل میں رسائی پانے والی چاروں ٹیموں کو فوری طور پر فزیو کی سہولت فراہم کی جائے۔