دالوں کی پیداوار بڑھانے کیلیے موسم کے موافق بیج تیار کرنے کا فیصلہ

دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے خیبر پختونخوا اور بلو چستان میں نئے علاقے بھی دریافت کرنے کی تجویز ہے۔


حسیب حنیف August 20, 2018
بیماریوں سے مقابلہ کرنے والے بیج ڈیولپ کرنے کو ترجیح دی جائے گی۔ فوٹو: سوشل میڈیا

ISLAMABAD: وفاقی حکومت کی جانب سے دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے ملک کے مختلف علاقوں کی آب و ہوا کے مطابق بیج ڈیولپ کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔

ایکسپریس کو حاصل دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے بلو چستان اور خیبر پختونخوا میں نئے علاقے دریافت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ملک میں دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے حکومت کی جانب سے کاشت کا روں کو معیاری بیج کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا، جس کے لیے وزارت غذائی تحفظ ور یسرچ کی جانب سے ایسے بیج ڈیولپ کیے جائیں گے جو موسمی تغیرات کامقابلہ کرسکیں، جبکہ ان بیجوں میں اس چیز کو ترجیح دی جائے گی کہ نئے ڈیولپ کیے جانے والے بیج بیما ریوں کے خلاف مدافعت پہلے سے موجو د بیجوں سے زیادہ رکھتے ہوں تاکہ زیادہ سے زیادہ دالوں کی پیدا وار حاصل ہو سکے۔

دستاویز کے مطابق وفاقی حکو مت کی جانب سے دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے شروع کیے جانے والے اس منصوبے کی مجمو عی لاگت 2 ارب 59 کروڑ 95 لاکھ روپے سے زائد ہے ، دالوں کی پیداوار میں اضافے کے لیے اس منصوبے پر 10سال کے عرصے میں عملد ر آمد کیا جائے گا۔

اس منصوبے کے تحت وفاقی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں 50ہزار سے زائد کاشت کاروں کو پیداوار میں اضافے کیلیے تربیت بھی فراہم کی جائے گی ، کاشت کاروں کو دالوں کی پیداوار میں اضافے کیلیے تربیت دینے کی صورت میں ٹیکنیکل افرادی قوت کے حصول کے ساتھ ساتھ ملک کے ایک ارب کے دالوں کے درآمدی بل میں بھی کمی آئے گی۔

منصوبے کے تحت کاشت کا روں میں بائیو فرٹیلائزر کے سلسلے میںآگاہی پیدا کرنے کے علا وہ سالانہ 10سے 15ہزار بائیو فرٹیلائزر مفت میں تقسیم کیے جائیں گے ،جس سے پیداوار میں سالانہ 10سے 20فیصد اضافہ ہوگا ،وفاقی حکومت کی جانب سے ملک میں دالوں کی پیداوار میں اضافے کیلیے وفاقی اور صوبائی سطح پر 18پبلک سیکٹر ریسرچ اداروں کو نئی ورائٹیاں متعارف کرانے اور کراپ مینجمنٹ پریکٹس کو فروغ دینے کا ٹاسک دیا جائے گا۔

اس وقت ملک میں دالوں کی پیداوار میں کمی کے باعث زرعی ملک ہونے کے باوجود پاکستان کو 1ارب ڈالر تک کی دالیں درآمد کرنا پڑتی ہیں، ملک میں دالوں کی پیداوار میں کمی کی وجہ جدید ٹیکنالوجی کا نہ ہونا، پروگریسیو فارمنگ کا نہ ہونا اور انفرااسٹرکچر میں محدود سرمایہ کاری ہے، منصوبے کی تکمیل سے دالوں کی پیداوار میں اضافے کے ساتھ درآمدی بل بھی کم ہو گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔