چلڈرن اسپتال میں مزید 3 پھول جان لیوا وبا کی نذر ہوگئے جس کے بعد شہر میں خسرہ سے ہلاکتوں کی تعداد 70 سے زائد اور پنجاب بھر میں 100 کے قریب ہوگئی ہے۔
لاہور میں خسرے کی وبا پرقابو پانے کی تمام کوششیں کارآمد ثابت نہیں ہوپارہی ہیں، وبائی مرض نے مزید 3 گھروں کے پھول مرجھا دیئے، 2 سالہ حارث، 2 سالہ زویا اور سرگودھا کے ایک سالہ بابر کو چند روز قبل علاج کے لئے چلڈرن اسپتال لایا گیا تھا۔
محکمہ صحت کے مطابق پچھلے 24 گھنٹوں کے دوران لاہور کے مختلف اسپتالوں میں خسرہ کے مرض میں مبتلا 45 بچوں کا علاج ہورہا ہے جب کہ لاہور سمیت پنجاب بھر کے تمام اسپتالوں میں خسرے کی ویکسین وافر مقدار میں موجود ہے اور متاثرہ بچوں کو فری لگائی جا رہی ہے۔
محکمہ صحت نے خسرے کی ویکسین کے لئے کروڑوں روپے کے فنڈز حاصل کئے اور کئی روز تک جاری رہنے والی مہم میں لاکھوں بچوں کی ویکسین ہوئی، لیکن اس کے باوجود ہلاکتوں کا سلسلہ نہیں تھما ۔ ذرائع کے مطابق بچوں کو لگائی جانے والی ویکسین زائد المیعاد ہونے کے دعوے بھی سامنے آ رہے ہیں اور کوئی بھی اس کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں ہے۔
محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق جنوری سے اب تک خسرہ سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 13110 ہوچکی ہے، جن میں سے بیشتر صحت یاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔