
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ قانون کے مطابق کسی ملزم کو برطانیہ سے واپس لانے کیلیے ریاست پاکستان رابطہ کرسکتی ہے اس کیلیے ملک میں دائر مقدمہ یا عدالتی فیصلہ ٹھوس شواہد دینا ہوگا، برطانیہ کا سپیشل مجسٹریٹ ان شواہدکا جائزہ لیتا ہے اور متعلقہ شخص کو اپنے دفاع کا مکمل موقع دیا جاتا ہے۔
شریف خاندان کے لندن فلیٹس کی قرقی اور نواز شریف کے بیٹوں حسن نوازاور حسین نوازکو واپس لانے کے حکومتی فیصلہ کے بارے میں روزنامہ ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے تحریک تحفظ عدلیہ کے سربراہ حشمت حبیب ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ نیب قانون میں قانونی معاونت کی اجازت ہے ۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔