بھارت کیخلاف سنچری یاد گار اننگز تھی فخر زمان
ٹیسٹ سیریز میں موقع ملا تو توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کرونگا، اوپنر
فخر زمان نے چیمپئنز ٹرافی فائنل میں بھارت کے خلاف سنچری کو یادگار اننگز قرار دیدیا۔
ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر نے کہا کہ زمبابوے کیخلاف ڈبل سنچری، تیز ترین ہزار رنز اور ٹی ٹوئنٹی میں91 رنز کی اننگز سے بھی زیادہ خوشی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف سنچری بنانے پر ہوئی کیونکہ اس سے پاکستانی قوم کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے تھے اور اس کے بعد پاکستان ٹیم کی رینکنگ میں بھی بہتری آئی.
فخر زمان نے کہا کہ ایشیا کپ میں چیمپئنز ٹرافی کی کارکردگی دہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کے لیے تیاری جاری ہے۔ اپنی بہترین فٹنس کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس کے لیے کوئی خاص نسخہ استعمال نہیں کرتا، نیوی کے سپاہی کی حیثیت سے ایکسرسائز معمول تھی جو اب بھی جاری ہے۔ کرکٹ ویسے بھی انسان کو فٹ رکھنے کے لیے کافی ہے۔ ٹی20 کے ابتدائی میچز میں اپنی پرفارمنس کے لیے فکر مند تھا تاہم اب 22 ٹی ٹوئنٹی کھیل چکا ہوں اور اپنی پرفارمنس سے مطمئن ہوں۔
اوپنر نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کیلیے بیتاب ہوں، آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلیے پوری طرح تیار ہوں، موقع ملا تو توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔ انھوں نے کہا کہ مردان میں کرکٹ کا بہت ٹیلنٹ ہے جسے آگے لانے کیلیے بھرپور کوشش کر رہا ہوں۔ لاہور قلندرز کی منیجمنٹ نے میری درخواست پر مردان میں ٹرائلز لیے، انضمام الحق، عاقب جاوید نے ایک ہزار سے زائد کھلاڑیوں میں سے 22 کھلاڑیوں کو شارٹ لسٹ کیا۔ امید ہے کہ اگلے پی ایس ایل میں مردان سے نئے چہرے شامل ہوں گے۔
فخر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم بے پناہ صلاحیتوں کی حامل ہے، کھلاڑی محنت، جذبہ اور جنون کے ساتھ کھیل رہے ہیں، پاکستانی قوم کے کرکٹ کے ساتھ دلی لگائو سے آگاہ ہوں، قوم کے جذبات اور توقعات پر پورا اترنے کیلیے بھرپور کوشش جاری رکھوں گا۔
ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کے اوپنر نے کہا کہ زمبابوے کیخلاف ڈبل سنچری، تیز ترین ہزار رنز اور ٹی ٹوئنٹی میں91 رنز کی اننگز سے بھی زیادہ خوشی چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کے خلاف سنچری بنانے پر ہوئی کیونکہ اس سے پاکستانی قوم کے چہرے خوشی سے کھل اٹھے تھے اور اس کے بعد پاکستان ٹیم کی رینکنگ میں بھی بہتری آئی.
فخر زمان نے کہا کہ ایشیا کپ میں چیمپئنز ٹرافی کی کارکردگی دہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس کے لیے تیاری جاری ہے۔ اپنی بہترین فٹنس کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اس کے لیے کوئی خاص نسخہ استعمال نہیں کرتا، نیوی کے سپاہی کی حیثیت سے ایکسرسائز معمول تھی جو اب بھی جاری ہے۔ کرکٹ ویسے بھی انسان کو فٹ رکھنے کے لیے کافی ہے۔ ٹی20 کے ابتدائی میچز میں اپنی پرفارمنس کے لیے فکر مند تھا تاہم اب 22 ٹی ٹوئنٹی کھیل چکا ہوں اور اپنی پرفارمنس سے مطمئن ہوں۔
اوپنر نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ کھیلنے کیلیے بیتاب ہوں، آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلیے پوری طرح تیار ہوں، موقع ملا تو توقعات پر پورا اترنے کی کوشش کروں گا۔ انھوں نے کہا کہ مردان میں کرکٹ کا بہت ٹیلنٹ ہے جسے آگے لانے کیلیے بھرپور کوشش کر رہا ہوں۔ لاہور قلندرز کی منیجمنٹ نے میری درخواست پر مردان میں ٹرائلز لیے، انضمام الحق، عاقب جاوید نے ایک ہزار سے زائد کھلاڑیوں میں سے 22 کھلاڑیوں کو شارٹ لسٹ کیا۔ امید ہے کہ اگلے پی ایس ایل میں مردان سے نئے چہرے شامل ہوں گے۔
فخر کا کہنا تھا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم بے پناہ صلاحیتوں کی حامل ہے، کھلاڑی محنت، جذبہ اور جنون کے ساتھ کھیل رہے ہیں، پاکستانی قوم کے کرکٹ کے ساتھ دلی لگائو سے آگاہ ہوں، قوم کے جذبات اور توقعات پر پورا اترنے کیلیے بھرپور کوشش جاری رکھوں گا۔