پاک بھارت کرکٹ محسن خان کو تعلقات پرجمی برف پگھلنے کی امید
قدآور شخصیت عمران خان کی بات ہر پلیٹ فارم پر سنی جائے گی،سابق اسٹار
سابق ٹیسٹ کرکٹر محسن خان کو پاک بھارت کرکٹ تعلقات پر جمی برف پگھلنے کی امید ہے۔
پاک بھارت تعلقات کی کشیدگی کا اثر باہمی کھیلوں خاص طور پر کرکٹ پر پڑا ہے،2008کے بعد سے کوئی مکمل باہمی سیریز نہیں ہوسکی، سابق کرکٹر عمران خان کے وزارت عظمیٰ پر فائز ہونے کے بعد یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری لانے میں کرکٹ اہم کردار ادا کرے گی۔
سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو، عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلیے آئے تو انھوں نے پاکستان میں اور وطن واپس جاکر بھی امن اور دوستی کا پرچار کرنے کے ساتھ باہمی کرکٹ تعلقات بحال کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر محسن حسن خان نے کہا کہ دونوں ملکوںکے مابین تعلقات کی نوعیت ایسی ہے کہ جب تک حکومتوں کی اجازت نہ ہوکسی شعبے میں بھی پیش رفت نہیں ہوسکتی،عمران خان وزیر اعظم بننے سے قبل بھی ایک عالمی قد آور شخصیت تھے،منصب سنبھالنے کے بعد ان کا وقار مزید بڑھ گیا ہے،ان کی بات ہر پلیٹ فارم پر غور سے سنی جائے گی، مجھے پوری امید ہے کہ ان کی موجودگی میں بھارت سمیت تمام ملکوں سے ہمارے تعلقات بہتر ہونگے۔
انھوں نے کہا کہ میں کپتان کو اچھی طرح جانتا ہوں،اب ماضی کا طریقہ کار نہیں چلے گا، کسی بھی ملک کے ساتھ باہمی روابط میں ''عزت کرو گے تو عزت ملے گی''ان کی پالیسی ہوگی، پاکستان کوشش کرے تو بھارت کو بھی ہاتھ آگے بڑھانا ہوں گے،دونوں ملکوں میں باہمی تعاون کی فضا کا نہ صرف کرکٹ بلکہ تمام کھیلوں اور دیگر شعبوں پر بھی مثبت پڑے گا،کرکٹ دونوں ملکوں کے عوام کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔
پاک بھارت تعلقات کی کشیدگی کا اثر باہمی کھیلوں خاص طور پر کرکٹ پر پڑا ہے،2008کے بعد سے کوئی مکمل باہمی سیریز نہیں ہوسکی، سابق کرکٹر عمران خان کے وزارت عظمیٰ پر فائز ہونے کے بعد یہ امید پیدا ہوئی ہے کہ دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری لانے میں کرکٹ اہم کردار ادا کرے گی۔
سابق بھارتی ٹیسٹ کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو، عمران خان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلیے آئے تو انھوں نے پاکستان میں اور وطن واپس جاکر بھی امن اور دوستی کا پرچار کرنے کے ساتھ باہمی کرکٹ تعلقات بحال کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے سابق ٹیسٹ کرکٹر محسن حسن خان نے کہا کہ دونوں ملکوںکے مابین تعلقات کی نوعیت ایسی ہے کہ جب تک حکومتوں کی اجازت نہ ہوکسی شعبے میں بھی پیش رفت نہیں ہوسکتی،عمران خان وزیر اعظم بننے سے قبل بھی ایک عالمی قد آور شخصیت تھے،منصب سنبھالنے کے بعد ان کا وقار مزید بڑھ گیا ہے،ان کی بات ہر پلیٹ فارم پر غور سے سنی جائے گی، مجھے پوری امید ہے کہ ان کی موجودگی میں بھارت سمیت تمام ملکوں سے ہمارے تعلقات بہتر ہونگے۔
انھوں نے کہا کہ میں کپتان کو اچھی طرح جانتا ہوں،اب ماضی کا طریقہ کار نہیں چلے گا، کسی بھی ملک کے ساتھ باہمی روابط میں ''عزت کرو گے تو عزت ملے گی''ان کی پالیسی ہوگی، پاکستان کوشش کرے تو بھارت کو بھی ہاتھ آگے بڑھانا ہوں گے،دونوں ملکوں میں باہمی تعاون کی فضا کا نہ صرف کرکٹ بلکہ تمام کھیلوں اور دیگر شعبوں پر بھی مثبت پڑے گا،کرکٹ دونوں ملکوں کے عوام کو قریب لانے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔