برطانوی ادارہ فیملی پلاننگ صحت غذائیت کیلیے فنڈز دینے پر آمادہ
ڈیفڈ10سال تک فنانسنگ کا50فیصدفیملی پلاننگ پرخرچ کرنے علاوہ9کروڑپائونڈکی اضافی امداد فراہم کرنے پر بھی رضامند
برطانوی ڈپارٹمنٹ برائے بین الاقوامی ترقی (ڈی ایف آئی ڈی) نے پاکستان کو فیملی پلاننگ، ہلتھ اورغذائیت کے منصوبوں کے لیے فنڈز فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کردی ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب پاکستان اور ڈیفڈ کے درمیان ہونے والے اجلاس کے منٹس آف کیٹنگ کی دستاویز کے مطابق برطانیہ کے ڈپارٹمنٹ برائے بین الاقوامی ترقی اور پاکستان کی اقتصادی امور ڈویژن کے درمیان ہونے والے حالیہ دوطرفہ تعاون کے مذاکرات میں سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن عارف احمد خان نے ڈیفڈ حکام سے سوال کیا کہ کیا ڈیفڈ کے ترقیاتی پروگرام فکس ہیں یا اس میں کسی قسم کی ردوبدل ہوسکتی ہے جس پر ڈیفڈ کی سربراہ جانناریڈ نے بتایا کہ اگرچہ ڈیفڈ ایڈوانس پلاننگ کرتی ہے اوراپنے پروگرامز میں تیزی کے ساتھ تبدیلی یا ترامیم نہیں کرتی البتہ ڈیفڈ تجاویز کے لیے ہر وقت تیار رہتا ہے اور اس بارے میں حکومت پاکستان سے تجاویز لیتے رہتے ہیں۔
ڈیفڈ سربراہ نے مزید بتایاکہ برطانوی ڈپارٹمنٹ برائے بین الاقوامی (ڈی ایف آئی ڈی) اپنے اینالسز اور پروگرامنگ میں حکومت پاکستان کی ترجیحات کو شامل کرتی رہتی ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے پاکستان کو درپیش بڑھتے ہوئی آبادی کے چیلنج سے آگاہ کرتے ہوئے تجویز دی کہ ڈیفڈ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور اگلے دس سال کے دوران پاکستان میں آبادی کو کنٹرول کرنے پر فوکس کرے جس کے لیے پاکستان کے لیے اپنی مالی فنانسنگ و تعاون کا پچاس فیصد حصہ اس شعبے پر خرچ کیا جائے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ڈیفڈ یو کے آبادی میں اضافے کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے صوبوں کے ساتھ تعاون کرسکتا ہے جس پر ڈیفڈ کی سربراہ نے اتفاق کیا اور کہا کہ یہ اہم ایشو ہے اور اس بارے میں رواں سال 2018 میں ہونے والی پاپولیشن کانفرنس میں تمام صوبوں کے نمائندے بھی شریک ہوں گے اور اس کانفرنس میں اس مسئلے پر بات کی جائے گی۔ ڈیفڈ کی سربراہ نے آبادی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے ڈیفڈ یو کے کی جانب سے بھرپور تعاون و مدد فراہم کی جائے گی اور پاکستان بھی بڑھتی ہوئی آبادی کے مسئلے پر قابو پانے میں پرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ برطانیہ کی جانب سے پاکستان میں فیملی پلاننگ کے لیے نو کروڑ پونڈ کی اضافی امداد فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی جاچکی ہے۔
دستاویز کے مطابق برطانوی ڈپارٹمنٹ برائے بین الاقوامی (ڈی ایف آئی ڈی) کے سربراہ برائے بنیادی سروسز نے شرکا کو بتایا کہ ڈیفڈ کی جانب سے پاکستان میں تعلیم، صحت، نیو ٹرشن اور فیملی پلاننگ پر فوکس کررہا ہے اور ڈیفڈ کی جانب سے اس مد میں سات سال تک ایک ارب پاونڈ خرچ کیے جاچکے ہیں۔ ڈیفڈ یو کے پاکستان کو فیملی پلاننگ، ہلتھ اورغذائیت کے منصوبوں کے لیے فنڈز فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
''ایکسپریس'' کو دستیاب پاکستان اور ڈیفڈ کے درمیان ہونے والے اجلاس کے منٹس آف کیٹنگ کی دستاویز کے مطابق برطانیہ کے ڈپارٹمنٹ برائے بین الاقوامی ترقی اور پاکستان کی اقتصادی امور ڈویژن کے درمیان ہونے والے حالیہ دوطرفہ تعاون کے مذاکرات میں سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن عارف احمد خان نے ڈیفڈ حکام سے سوال کیا کہ کیا ڈیفڈ کے ترقیاتی پروگرام فکس ہیں یا اس میں کسی قسم کی ردوبدل ہوسکتی ہے جس پر ڈیفڈ کی سربراہ جانناریڈ نے بتایا کہ اگرچہ ڈیفڈ ایڈوانس پلاننگ کرتی ہے اوراپنے پروگرامز میں تیزی کے ساتھ تبدیلی یا ترامیم نہیں کرتی البتہ ڈیفڈ تجاویز کے لیے ہر وقت تیار رہتا ہے اور اس بارے میں حکومت پاکستان سے تجاویز لیتے رہتے ہیں۔
ڈیفڈ سربراہ نے مزید بتایاکہ برطانوی ڈپارٹمنٹ برائے بین الاقوامی (ڈی ایف آئی ڈی) اپنے اینالسز اور پروگرامنگ میں حکومت پاکستان کی ترجیحات کو شامل کرتی رہتی ہے۔ اجلاس میں سیکریٹری اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے پاکستان کو درپیش بڑھتے ہوئی آبادی کے چیلنج سے آگاہ کرتے ہوئے تجویز دی کہ ڈیفڈ اس مسئلے پر قابو پانے کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور اگلے دس سال کے دوران پاکستان میں آبادی کو کنٹرول کرنے پر فوکس کرے جس کے لیے پاکستان کے لیے اپنی مالی فنانسنگ و تعاون کا پچاس فیصد حصہ اس شعبے پر خرچ کیا جائے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ڈیفڈ یو کے آبادی میں اضافے کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے صوبوں کے ساتھ تعاون کرسکتا ہے جس پر ڈیفڈ کی سربراہ نے اتفاق کیا اور کہا کہ یہ اہم ایشو ہے اور اس بارے میں رواں سال 2018 میں ہونے والی پاپولیشن کانفرنس میں تمام صوبوں کے نمائندے بھی شریک ہوں گے اور اس کانفرنس میں اس مسئلے پر بات کی جائے گی۔ ڈیفڈ کی سربراہ نے آبادی کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے ڈیفڈ یو کے کی جانب سے بھرپور تعاون و مدد فراہم کی جائے گی اور پاکستان بھی بڑھتی ہوئی آبادی کے مسئلے پر قابو پانے میں پرعزم ہے۔ انہوں نے بتایا کہ برطانیہ کی جانب سے پاکستان میں فیملی پلاننگ کے لیے نو کروڑ پونڈ کی اضافی امداد فراہم کرنے پر رضامندی ظاہر کی جاچکی ہے۔
دستاویز کے مطابق برطانوی ڈپارٹمنٹ برائے بین الاقوامی (ڈی ایف آئی ڈی) کے سربراہ برائے بنیادی سروسز نے شرکا کو بتایا کہ ڈیفڈ کی جانب سے پاکستان میں تعلیم، صحت، نیو ٹرشن اور فیملی پلاننگ پر فوکس کررہا ہے اور ڈیفڈ کی جانب سے اس مد میں سات سال تک ایک ارب پاونڈ خرچ کیے جاچکے ہیں۔ ڈیفڈ یو کے پاکستان کو فیملی پلاننگ، ہلتھ اورغذائیت کے منصوبوں کے لیے فنڈز فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔