امریکا کا پاکستان کی نومنتخب حکومت سے بھی ’ ڈو مور‘ کا مطالبہ
عمران خان کی بھارت اور افغانستان کے ساتھ پرامن تعلقات کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہیں، ایلس ویلز
امریکی وزارت خارجہ کی نائب سیکرٹری ایلس ویلز نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کی بھارت اور افغانستان سمیت پڑوسی ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ میں جنوبی اور وسطی ایشیائی ممالک سے متعلق امور کی سربراہ ایلس ویلز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے نومنتخب وزیراعظم عمران خان کی بھارت اور افغانستان سے پُر امن تعلقات کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہیں اور خطے میں قیام امن کے لیے امریکا پاکستان میں نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
ایلس ویلز نے پاکستان سے 'ڈو مور' کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں قیام امن اور استحکام لانے میں پاکستان اہم اور کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے، اس لیے ایک بار پھر پاکستان پر طالبان کے خلاف مزید اقدامات کرنے یا پھر طالبان کو مذاکرات کے لیے راضی کرنے پر زور دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے اپنی خارجہ پالیسی سے متعلق کہا تھا کہ اُن کی حکومت بھارت اور افغانستان سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ پُرامن تعلقات استوار رکھے گی۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ میں جنوبی اور وسطی ایشیائی ممالک سے متعلق امور کی سربراہ ایلس ویلز نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے نومنتخب وزیراعظم عمران خان کی بھارت اور افغانستان سے پُر امن تعلقات کی خواہش کا خیر مقدم کرتے ہیں اور خطے میں قیام امن کے لیے امریکا پاکستان میں نئی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے۔
ایلس ویلز نے پاکستان سے 'ڈو مور' کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں قیام امن اور استحکام لانے میں پاکستان اہم اور کلیدی کردار ادا کرسکتا ہے، اس لیے ایک بار پھر پاکستان پر طالبان کے خلاف مزید اقدامات کرنے یا پھر طالبان کو مذاکرات کے لیے راضی کرنے پر زور دیتے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے اپنی خارجہ پالیسی سے متعلق کہا تھا کہ اُن کی حکومت بھارت اور افغانستان سمیت تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ پُرامن تعلقات استوار رکھے گی۔