’’عمران خان جیسی صورتحال نواز شریف کو بھی درپیش رہی‘‘

نوازنے حلف پرشیروانی ڈھیلی پہنی تھی، اجلاسوں میں کھانوں کا ذکر چھیڑدیتے۔

نوازنے حلف پرشیروانی ڈھیلی پہنی تھی، اجلاسوں میں کھانوں کاذکرچھیڑدیتے۔ فوٹو؛ فائل

عمران خان ملک کے واحد وزیراعظم نہیں جوحلف برداری اورگارڈ آف آنرکی تقریب کے دوران ہزیمت کاباعث بننے والے بعض معاملات پر سب کی توجہ کا مرکزبنے بلکہ ان کے پیشرو نوازشریف کوبھی تین عشرے قبل پہلی باروزیراعظم بننے پرایسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

18اگست کو عمران خان ملک کے 22ویں وزیراعظم کے طورپرحلف برداری کے دوران اسوقت میڈیاکی کی توجہ کا مرکزبنے جب صدرسے حلف اٹھاتے ہوئے بعض الفاظ کی ادائیگی میں انہیں مشکلات کاسامناکرنا پڑا جبکہ بعدمیں وہ گارڈآف آنرپیش کئے جانے کے بدوران اپنی انگوٹھی گھماتے رہے تاہم اس سے پہلے ان کے سیاسی حریف نوازشریف کوبھی وزیراعظم کا عہدے سنبھالنے کے شروع میں اس طرح کی مشکلات کاسامنا رہا ہے۔

مسلم لیگ ن کے ایک رہنمانے نام نہ ظاہرکرنے کی شرط پربتایاکہ 1990میں جب نوازشریف پہلی بار وزیراعظم بنے تو غیرمتوقع لمحات اورجذبات کابینہ کے ارکان ، سینئرحکومتی حکام حتیٰ کہ ان سے ملاقات کرنے والی غیرملکی شخصیات کی بھی توجہ حاصل کرتے رہے۔


رہنما کے مطابق نوازشریف کی دیسی خوراک کی پسندیدگی بہت مقبول تھی، وہ اہم اجلاسوں میں ملک کے مختلف شہروں میں واقع فوڈآؤٹ لٹس کاتذکرہ چھیڑدیتے تھے، ایک بارنوازشریف نے کابینہ کے ایک اہم اجلاس میں مزنگ لاہورکے ایک فوڈ مرکزکی تعریف شروع کردی جہاں ان کے بقول دنیا کی بہترین نہاری ملتی تھی۔

ذرائع کاکہناہے کہ نوازشریف بہت خوش خوراک تھے، وہ آفیشل کمٹمنٹس کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اچانک کھانوں کے مختلف مراکز پر پہنچ جاتے تھے۔ دیسی کھانے کھانے کیلئے سابق وزیراعظم نے کہیں بارپروٹوکول اورسکیورٹی اقدامات کوبالائے طاق رکھا۔

شہبازشریف کے قریبی ایک اورلیگی رہنما نے 1990 میں نوازشریف کی تقریب حلف برداری کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ نوازشریف شیروانی پہن کراچھامحسوس نہیں کررہے تھے کیونکہ شیروانی انکی جسامت کے مقابلے میں بہت زیادہ ڈھیلی تھی،وہ دیگرسرگرمیوں کے باعث پہلے شیروانی پہن کوچیک بھی نہیں کرپائے تھے۔

ایک واقعہ کاذکرکرتے ہوئے رہنمانے کہاکہ نوازشریف کے پہلی باروزیراعظم بننے پر ایک امریکی شخصیت ملنے آئی تووہ اس قدر پرجوش تھے کہ استقبال کیلئے پہلے ہی وزیراعظم ہاؤس سے باہرنکل آئے تاہم سیکیورٹی اسٹاف نے ان سے واپس اندرجانے کی درخواست کی۔
Load Next Story