ن لیگ نے پانی کے معاملے پر سندھ سے زیادتی کی مراد علی شاہ
وزیر اعظم نے جن اقدامات کی بات کی ہے ان سے پرامید نہیں، وزیر اعلیٰ سندھ
وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ن لیگ کی حکومت نے سندھ کے ساتھ پانی کے معاملے پر زیادتی کی جب کہ وزیر اعظم عمران خان نے جن اقدامات کی بات کی ہے ان سے وہ پر امید نہیں۔
مراد علی شاہ نے درگاہ لعل شہباز قلندرؒ پر حاضری دی، یہ پہلا موقع تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے حلقہ انتخاب کے دورے کا آغاز سن شہر سے کیا جو ان کے سیاسی حریف سید جلال محمود شاہ کا آبائی شہر ہے،وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ الیکشن میں کامیابی اور وزیراعلیٰ بننے کے بعد انھوں نے پہلی بار درگاہ پر آکر حاضری دی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ درگاہ پر دعا مانگی ہے کہ اللہ ہمیں اتنی توفیق دے کہ ہم عوام کی توقعات پر پورا اتر سکیں، وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ عوام کے مسائل کے حل کیلیے منشور پی پی کے چیئرمیں بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی جاری کر چکے ہیں اور سندھ میں امن و امان ان کی پہلی ترجیح میں شامل ہے اور وہ کابینہ کے پہلے اجلاس میں بھی امن و امان کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کر چکے ہیں،انھوں نے کہا کہ سندھ کے بارڈر ایریاز پر سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے کیونکہ سندھ میں باہر سے آکر لوگ دہشت گردی کرتے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائوں میں پانی تاخیر سے چھوڑا گیا ہے، ہم سندھ کے مفاد کے لیے وفاق سے ہر ممکن تعاون کیلیے تیار ہیں، ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے بھی انور مجید کے ساتھ میٹنگ کی تھی اس میں کیا شکایات سامنے آئیں جس پر انھوں نے جواب دیا کہ آپ اس معاملے کو چھوڑ دیں۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ وفاق کی زیادتی کا کھلا ثبوت ہے۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کے قوم سے خطاب میں کوئی ایسی بات سامنے نہیں آئی جس سے کوئی امید رکھی جا سکے اور وزیر اعظم نے جو اقدامات اٹھانے کی بات کی ہے ان سے وہ پر امید نہیں ہیں۔
قبل ازیں کراچی سے بذریعہ ہیلی کاپٹرسن پہنچنے پر رکن قومی اسمبلی سردارسکندر علی راہپوٹو اور رکن صوبائی اسمبلی ملک اسد سکندر،ڈویژنل کمشنر حیدرآباد عبدالوحید شیخ ،ڈپٹی کمشنر جامشورو شازیہ قاضی،ایس ایس پی جامشورو بشیر احمد بروہی اور پیپلزپارٹی کے ہزاروں کارکنان نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا پرتپاک استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
سن میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پہلے سے بھی زیادہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے ترقیاتی کام کرانے کیلیے پرعزم ہے اوران کی ترجیح تعلیم و صحت کے شعبوں کی بہتری ہے۔
مراد علی شاہ نے درگاہ لعل شہباز قلندرؒ پر حاضری دی، یہ پہلا موقع تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے اپنے حلقہ انتخاب کے دورے کا آغاز سن شہر سے کیا جو ان کے سیاسی حریف سید جلال محمود شاہ کا آبائی شہر ہے،وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ الیکشن میں کامیابی اور وزیراعلیٰ بننے کے بعد انھوں نے پہلی بار درگاہ پر آکر حاضری دی ہے۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ درگاہ پر دعا مانگی ہے کہ اللہ ہمیں اتنی توفیق دے کہ ہم عوام کی توقعات پر پورا اتر سکیں، وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ عوام کے مسائل کے حل کیلیے منشور پی پی کے چیئرمیں بلاول بھٹو زرداری پہلے ہی جاری کر چکے ہیں اور سندھ میں امن و امان ان کی پہلی ترجیح میں شامل ہے اور وہ کابینہ کے پہلے اجلاس میں بھی امن و امان کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کر چکے ہیں،انھوں نے کہا کہ سندھ کے بارڈر ایریاز پر سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے کیونکہ سندھ میں باہر سے آکر لوگ دہشت گردی کرتے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائوں میں پانی تاخیر سے چھوڑا گیا ہے، ہم سندھ کے مفاد کے لیے وفاق سے ہر ممکن تعاون کیلیے تیار ہیں، ایک صحافی نے سوال کیا کہ آپ نے بھی انور مجید کے ساتھ میٹنگ کی تھی اس میں کیا شکایات سامنے آئیں جس پر انھوں نے جواب دیا کہ آپ اس معاملے کو چھوڑ دیں۔ وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ میں اضافہ وفاق کی زیادتی کا کھلا ثبوت ہے۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان کے قوم سے خطاب میں کوئی ایسی بات سامنے نہیں آئی جس سے کوئی امید رکھی جا سکے اور وزیر اعظم نے جو اقدامات اٹھانے کی بات کی ہے ان سے وہ پر امید نہیں ہیں۔
قبل ازیں کراچی سے بذریعہ ہیلی کاپٹرسن پہنچنے پر رکن قومی اسمبلی سردارسکندر علی راہپوٹو اور رکن صوبائی اسمبلی ملک اسد سکندر،ڈویژنل کمشنر حیدرآباد عبدالوحید شیخ ،ڈپٹی کمشنر جامشورو شازیہ قاضی،ایس ایس پی جامشورو بشیر احمد بروہی اور پیپلزپارٹی کے ہزاروں کارکنان نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا پرتپاک استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔
سن میں استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پہلے سے بھی زیادہ لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے ترقیاتی کام کرانے کیلیے پرعزم ہے اوران کی ترجیح تعلیم و صحت کے شعبوں کی بہتری ہے۔