افغان طالبان کا ماسکو میں امن مذاکرات میں شرکت کا فیصلہ
افغانستان، چین اور پاکستان سمیت 11 ممالک کو امن مذاکرات میں مدعو کیا ہے، روسی وزیرخارجہ
لاہور:
افغان طالبان نے 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے روس میں ہونے والے امن مذاکرات میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس نے افغانستان میں امن کی بحالی اور 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے افغان طالبان کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے اور اس سلسلے میں روس کے دارالحکومت ماسکو میں انتہائی اہم اجلاس بھی رکھا گیا ہے جس میں افغانستان، پاکستان، چین اور ایران سمیت 11 ممالک کو مدعو کیا گیا ہے۔
روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے مذاکرات کی کامیابی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 4 ستمبر سے شروع ہونے والے امن مذاکرات سے چین، پاکستان اور ایران سمیت تمام علاقائی قوتیں ایک پیچ پر آجائیں گی جب کہ اب تک طالبان سمیت تمام ممالک کی جانب سے امن مذاکرات میں شرکت کے حوالے سے مثبت ردعمل ملا ہے۔
رپورٹس کے مطابق افغان طالبان نے روس کی دعوت پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا البتہ ایک انٹریو میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ امن مذاکرات میں اپنا وفد ضرور بھیجیں گے۔
افغان طالبان نے 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے روس میں ہونے والے امن مذاکرات میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق روس نے افغانستان میں امن کی بحالی اور 17 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے افغان طالبان کو مذاکرات کی پیشکش کی ہے اور اس سلسلے میں روس کے دارالحکومت ماسکو میں انتہائی اہم اجلاس بھی رکھا گیا ہے جس میں افغانستان، پاکستان، چین اور ایران سمیت 11 ممالک کو مدعو کیا گیا ہے۔
روس کے وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے مذاکرات کی کامیابی کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ 4 ستمبر سے شروع ہونے والے امن مذاکرات سے چین، پاکستان اور ایران سمیت تمام علاقائی قوتیں ایک پیچ پر آجائیں گی جب کہ اب تک طالبان سمیت تمام ممالک کی جانب سے امن مذاکرات میں شرکت کے حوالے سے مثبت ردعمل ملا ہے۔
رپورٹس کے مطابق افغان طالبان نے روس کی دعوت پر کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا البتہ ایک انٹریو میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ امن مذاکرات میں اپنا وفد ضرور بھیجیں گے۔