برازیل فٹ بال فیڈریشن کے سابق صدر کو رشوت کیس میں 4 سال قید
جوز ماریا میرین پر 12 لاکھ ڈالر جرمانہ عائد، 33 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم
امریکا میں برازیل فٹ بال فیڈریشن کے سابق صدر کو رشوت خوری کا جرم ثابت ہونے پر 4 سال قید کی سزا سنادی گئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک کی وفاقی عدالت نے برازیل فٹ بال فیڈریشن کے سابق صدر جوز ماریا میرین کو فیفا رشوت کیس میں 4 سال قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے جوز ماریا میرین کو 12 لاکھ ڈالر جرمانہ اور 33 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
86 سالہ جوز ماریا میرین پر فٹ بال کے مختلف ٹورنامنٹس کے نشریاتی و اشتہاری حقوق فراہم کرنے کے عوض رشوت خوری کے الزامات ثابت ہوگئے تھے۔ نیویارک کے شہر بروکلین میں امریکی ڈسٹرکٹ جج پامیلا چین نے فیصلہ سناتے وقت ریمارکس دیے کہ وہ اس فیصلے کے ذریعے مجرموں کو سخت پیغام دینا چاہتی ہیں کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔
امریکی جیوری نے گزشتہ سال دسمبر میں میرین کو مجرم قرار دیا تھا۔ کروڑوں ڈالر کے کرپشن اسکینڈل میں مجموعی طور 42 افراد اور اداروں کے ملوث ہونے کے الزامات سامنے آئے تھے جن میں سے 24 اقبال جرم کرچکے ہیں۔
امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک کی وفاقی عدالت نے برازیل فٹ بال فیڈریشن کے سابق صدر جوز ماریا میرین کو فیفا رشوت کیس میں 4 سال قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے جوز ماریا میرین کو 12 لاکھ ڈالر جرمانہ اور 33 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا بھی حکم دیا۔
86 سالہ جوز ماریا میرین پر فٹ بال کے مختلف ٹورنامنٹس کے نشریاتی و اشتہاری حقوق فراہم کرنے کے عوض رشوت خوری کے الزامات ثابت ہوگئے تھے۔ نیویارک کے شہر بروکلین میں امریکی ڈسٹرکٹ جج پامیلا چین نے فیصلہ سناتے وقت ریمارکس دیے کہ وہ اس فیصلے کے ذریعے مجرموں کو سخت پیغام دینا چاہتی ہیں کہ قانون سے کوئی بالاتر نہیں۔
امریکی جیوری نے گزشتہ سال دسمبر میں میرین کو مجرم قرار دیا تھا۔ کروڑوں ڈالر کے کرپشن اسکینڈل میں مجموعی طور 42 افراد اور اداروں کے ملوث ہونے کے الزامات سامنے آئے تھے جن میں سے 24 اقبال جرم کرچکے ہیں۔