بجلی کے بحران پر قابو نہ پایا جا سکا طویل دورانیے کی لوڈ شیڈنگ سے شہری بے حال

کورنگی، محمودآباد،شیرشاہ، گلبائی، مومن آباد، گلستان جوہر، گلشن اقبال اور دیگر علاقوں میں6سے 12گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ

کورنگی، محمودآباد،شیرشاہ، گلبائی، مومن آباد، گلستان جوہر، گلشن اقبال اور دیگر علاقوں میں6سے 12گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ فوٹو: فائل

لاہور:
بجلی کی طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ سے شہری بے حال ہوگئے ہیں، شہر میں بجلی کے بحران پر قابو نہ پایا جاسکا اور مختلف علاقوں میں بجلی کا بحران مزید سنگین ہوگیا ہے ۔

خصوصاً لیاری کے بعض علاقوں میں 4روز سے بجلی غائب ہے، فائرنگ سے لیاری کے مختلف علاقوں میں پی ایم ٹیز کو شدید نقصان پہنچا ہے اور کے ای ایس سی کے عملے کو مرمتی کام میں شدید دشواریوں کا سامنا ہے، مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں سماجی تنظیموں کے نمائندوں نے خبردار کیا ہے کہ اگر شہر میں بجلی کا بحران ختم نہ ہوا تو شہر میں نقص امن کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے، تفصیلات کے مطابق عوام کے شدید ردعمل اور احتجاج کے باوجود شہر میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلیے اقدامات نہیں کیے گئے اور شہر کے مختلف علاقوں میں 10سے 14گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ جاری ہے۔

بعض علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے بجلی غائب ہے، لیاری کے مختلف علاقوں کلاکوٹ، ہنگورآباد، نوالین، آگرہ تاج کالونی میں صورتحال انتہائی ابتر ہوگئی ہے، مذکورہ علاقے گزشتہ چند روز سے بدامنی کا شکار ہیں اور مذکورہ علاقوں میں مسلسل فائرنگ سے کے ای ایس سی کی پی ایم ٹیز کو شدید نقصان پہنچا ہے، مذکورہ علاقوں کے بعض حصوں میں گزشتہ4 روز سے بجلی غائب ہے،مکینوں کی جانب سے کے ای ایس سی کے دفتر میں شکایت کے باوجود بجلی بحالی کیلیے کوئی اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔




کے ای ایس سی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلسل بدامنی کے باعث کے ای ایس سی کے عملے کو مذکورہ علاقوں میں مرمتی کام کے دوران مشکلات کا سامنا ہے، شہر کے مختلف علاقوں لیاقت آباد ایف سی ایریا ، عزیزآباد، گلزار ہجری، ناظم آباد، کورنگی، نیوکراچی، نارتھ کراچی، محمودآباد، قیوم آباد، اعظم بستی، پاک کالونی، شیرشاہ، گلبائی، مومن آباد، قصبہ کالونی، اورنگی ٹائون، عیسی نگری، پی آئی بی کالونی، پرانی سبزی منڈی، جمشید روڈ، سولجربازار، کھارادر، گارڈن، رنچھوڑلائن، پاکستان چوک، برنس روڈ، لائنزایریا، سہراب گوٹھ، یوسفپلازہ، دہلی کالونی، شاہ فیصل کالونی، کھوکھراپار، بھینس کالونی، گلستان جوہر، گلشن اقبال و دیگر علاقوں کے مکینوں نے شکایت کی ہے مذکورہ علاقوں میں شدید گرمی میں بجلی کی چھ سے بارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی جارہی ہے۔

جس کی وجہ سے شدید حبس اور گرمی کے موسم میں شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا ہے، دریں اثناء مختلف جماعتوں اور سماجی تنظیموں نے شہر میں کے ای ایس سی کی جانب سے بجلی کی بارہ بارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کی شدید مذمت کی ہے اورخبردار کیا ہے کہ اگر بجلی کے بحران پر قابو نہ پایا گیا تو شہر میں نقص امن کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے،جماعت اسلامی کراچی کے سابق ارکان قومی وصوبائی اسمبلی مظفر احمد ہاشمی، لئیق خان، نصراللہ خان شجیع، یونس بارائی اور حمید اللہ خان ایڈووکیٹ نے شہر میں جاری طویل دورانیے کی اذیت ناک لوڈ شیڈنگ پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے اورکہا ہے کہ لوڈ شیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔

عوام کے تمام تر احتجاج کے باوجود کے ای ایس سی انتظامیہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے میں ناکام ہے، پاسبان کراچی کے صدر شفیع احمد نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ کے ای ایس سی صارفین کو بلاتعطل بجلی کی فراہمی میں ناکام ہوگئی لہٰذا حکومت کے ای ایس سی کو فی الفور حکومتی تحویل میں لے، محکمہ بجلی کی آمدنی اور اخراجات کو چیک کرنے کیلیے عدالتی کمیشن تشکیل دیا جائے،انھوں نے کہا کہ بجلی کی قلت کا ڈرامہ اب ختم کیا جائے کیونکہ جن علاقوں سے کے ای ایس سی کو100فیصد بل کی ادائیگی ہورہی ہے ان علاقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہوتی جس سے اس ڈرامے کا پردہ فاش ہوچکا ہے۔
Load Next Story