روہنگیا مسلمانوں کے بچوں کی بربادی کا خطرہ ہے اقوام متحدہ

بنگلہ دیش کے کیمپوں میں 3 لاکھ 80 ہزار بچے رہائش پذیر ہیں جنہیں تعلیم اور صحت کے سنگین مسائل کا سامنا ہے

روہنگیا نسل کو بچانے کے لیے تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنا ہوگی، ایڈوآرڈ بیگبیڈر فوٹو : یونیسیف

یونیسف نے خبردار کیا ہے کہ ناکافی سہولتوں کے باعث بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں روہنگیا مسلمانوں کی محروم اور شکست خوردہ نسل تیار ہو رہی ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال ' یونیسیف' کے بنگلہ دیش میں نمائندے ایڈوآرڈ بیگبیڈر نے کہا ہے کہ اگر روہنگیا مسلمانوں کے بچوں کو تعلیم اور دیگر بنیادی سہولتیں فراہم نہ کی گئیں تو وہ جنگ عظیم اول میں برباد ہونے والی نسل کی طرح پروان چڑھیں گے جنہیں اُس زمانے میں Lost Generation کہا جاتا تھا۔

یونیسیف بنگلہ دیش کے نمائندے نے مزید کہا کہ نئی نسل جس ذہنی اذیت سے گزر رہی ہے اس سے ان کی شخصیت تباہ اور نفسیات بُری طرح متاثر ہوئی ہے، محرومی اور شکست خوردگی سے بربادی کے دہانے پر پہنچنے والی نسل کو بچانے کے لیے تعلیم کے شعبے میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔




یونیسیف نمائندے نے عالمی اداروں، بڑی طاقتوں اور مخیر حضرات سے بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں کسمپرسی کے شکار روہنگیا مسلمان بچوں کی تعلیم اور بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے لیے امداد کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے پناہ گزین کیمپوں میں 7 لاکھ افراد مقیم ہیں جن میں بچوں کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہے جنہیں صحت اور تعلیم کی سہولیات نہ ہونے کے برابر حاصل ہیں۔
Load Next Story