اورکزئی میں سیکورٹی فورسز اور جنگجوئوں میں جھڑپ 30 شدت پسند ہلاک
پاک فوج نے صبح چار بجے گولہ باری کی، افغان حکام، تین ماہ کے دوران...
اپر اورکزئی ایجنسی میں سیکیورٹی فورسز اور شدت پسندوںکے درمیان جھڑپ میں30 شدت پسند ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے جبکہ 5 سیکیورٹی اہلکار شہید اور18زخمی ہوگئے، فورسز نے دولانی پر قومی پرچم لہرا دیا ہے۔
ادھر پاک افغان سرحد پر جھڑپ میں ایک افغان پولیس اہلکارہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق اپر اورکزئی ایجنسی کے علاقے تولانی میںعسکریت پسندوں کیخلاف فورسز کے آپریشن کے دوران اپر اورکزئی کے علاقے برلاس میں پیش قدمی کے دوران عسکریت پسندوں کا سیکیورٹی اہلکاروں سے سامنا ہو گیا جنھوں نے فورسز کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی جس پر سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی۔
جھڑپ کے دوران 30 عسکریت پسند ہلاک جبکہ 20 زخمی ہوگئے جبکہ آٹھ کو زخمی حالت میں گرفتارکر لیا گیا، جھڑپ میں5 سیکیورٹی اہلکار شہید اور18اہلکار زخمی ہوگئے۔ دریں اثناء سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گن شپ ہیلی کاپٹروں نے شیلنگ کر کے 4مشتبہ ٹھکانوں کوتباہ کر دیا جس سے مزید عسکریت پسندوںکی ہلاکت کا امکان ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے دولانی پر قبضہ کر کے قومی پرچم لہرا دیاہے۔
ادھر افغان حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج کی گولہ باری سے ایک سرحدی پولیس اہلکار ہلاک اور5 زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان بارڈر پولیس مشرقی زون کے ترجمان ادریس مہمند نے کہا ہے کہ صوبہ کنڑ کے ضلع دنگام میں پاکستانی فوج کی جانب سے گولہ باری صبح 4 بجے شروع کی گئی جو ایک گھنٹہ جاری رہی بعدازاں پولیس کمانڈرکے قافلے پر حملہ کیا گیا جس میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 5 دیگر زخمی ہوگئے۔
بی بی سی کے مطابق مقامی قبائلیوںکا کہنا ہے کہ دونوں طرف سے گولہ باری میں روایتی اسلحہ اورگولہ بارود استعمال کیا گیا، کنڑ صوبے کے گورنر فیض اللہ واحدی کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران پاکستان کی جانب سے 5 اضلاع میں 3160 حملے کیے گئے جس میں 8 افراد ہلاک جبکہ 25 زخمی بھی ہوئے۔ اے ایف پی کے مطابق افغان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ صوبہ کنڑ کے ضلع دنگام میں افغان بارڈر پولیس اور پاکستانی سیکیورٹی فورسزکے درمیان فائرنگ کاتبادلہ ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیںہوا۔
ترجمان نجیب نکزاد نے اے ایف پی کو بتایا کہ صبح ہماری ایک سرحدی چیک پوسٹ پرسرحد پار سے فائرنگ کی گئی جس پر ہماری فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی اور دونوں اطراف سے دو گھنٹے تک جھڑپ جاری رہی، پاکستانی فورسز نے تقریباً 50 رائونڈ فائر کیے جس میں 20 گولے اور 27 مارٹر شیل شامل تھے تاہم پاکستان کی جانب سے اس واقعے پر فوری ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے لیکن اسلام آباد ماضی میں ایسے الزامات کو یہ کہہ کر مسترد کرچکا ہے کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے سرحد پار سے حملہ کرنے والے جنگجوئوں کو جواب دیا جاتا ہے۔
ادھر پاک افغان سرحد پر جھڑپ میں ایک افغان پولیس اہلکارہلاک اور پانچ زخمی ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق اپر اورکزئی ایجنسی کے علاقے تولانی میںعسکریت پسندوں کیخلاف فورسز کے آپریشن کے دوران اپر اورکزئی کے علاقے برلاس میں پیش قدمی کے دوران عسکریت پسندوں کا سیکیورٹی اہلکاروں سے سامنا ہو گیا جنھوں نے فورسز کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی جس پر سیکیورٹی اہلکاروں نے بھی جوابی کارروائی کی۔
جھڑپ کے دوران 30 عسکریت پسند ہلاک جبکہ 20 زخمی ہوگئے جبکہ آٹھ کو زخمی حالت میں گرفتارکر لیا گیا، جھڑپ میں5 سیکیورٹی اہلکار شہید اور18اہلکار زخمی ہوگئے۔ دریں اثناء سیکیورٹی ذرائع کے مطابق گن شپ ہیلی کاپٹروں نے شیلنگ کر کے 4مشتبہ ٹھکانوں کوتباہ کر دیا جس سے مزید عسکریت پسندوںکی ہلاکت کا امکان ہے۔ سیکیورٹی فورسز نے دولانی پر قبضہ کر کے قومی پرچم لہرا دیاہے۔
ادھر افغان حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ پاکستانی فوج کی گولہ باری سے ایک سرحدی پولیس اہلکار ہلاک اور5 زخمی ہوگئے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان بارڈر پولیس مشرقی زون کے ترجمان ادریس مہمند نے کہا ہے کہ صوبہ کنڑ کے ضلع دنگام میں پاکستانی فوج کی جانب سے گولہ باری صبح 4 بجے شروع کی گئی جو ایک گھنٹہ جاری رہی بعدازاں پولیس کمانڈرکے قافلے پر حملہ کیا گیا جس میں ایک پولیس اہلکار ہلاک جبکہ 5 دیگر زخمی ہوگئے۔
بی بی سی کے مطابق مقامی قبائلیوںکا کہنا ہے کہ دونوں طرف سے گولہ باری میں روایتی اسلحہ اورگولہ بارود استعمال کیا گیا، کنڑ صوبے کے گورنر فیض اللہ واحدی کا کہنا ہے کہ گزشتہ تین ماہ کے دوران پاکستان کی جانب سے 5 اضلاع میں 3160 حملے کیے گئے جس میں 8 افراد ہلاک جبکہ 25 زخمی بھی ہوئے۔ اے ایف پی کے مطابق افغان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ صوبہ کنڑ کے ضلع دنگام میں افغان بارڈر پولیس اور پاکستانی سیکیورٹی فورسزکے درمیان فائرنگ کاتبادلہ ہوا تاہم کوئی جانی نقصان نہیںہوا۔
ترجمان نجیب نکزاد نے اے ایف پی کو بتایا کہ صبح ہماری ایک سرحدی چیک پوسٹ پرسرحد پار سے فائرنگ کی گئی جس پر ہماری فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی اور دونوں اطراف سے دو گھنٹے تک جھڑپ جاری رہی، پاکستانی فورسز نے تقریباً 50 رائونڈ فائر کیے جس میں 20 گولے اور 27 مارٹر شیل شامل تھے تاہم پاکستان کی جانب سے اس واقعے پر فوری ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا ہے لیکن اسلام آباد ماضی میں ایسے الزامات کو یہ کہہ کر مسترد کرچکا ہے کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے سرحد پار سے حملہ کرنے والے جنگجوئوں کو جواب دیا جاتا ہے۔