برطانیہ اور فرانس کا ایران کے لیے پروازیں بند کرنے کا اعلان
امریکی اقتصادی پابندیوں کے باعث ایران کو پہلے ہی معاشی بحران کا سامنا ہے
برطانوی اور فرانسیسی فضائی کمپنیوں نے ایران کے لیے براہ راست پروازیں بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقتصادی پابندیوں میں گِھرے ایران کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ معاشی سرگرمیاں کم ہو جانے کے باعث برطانیہ اور فرانس سے ایران جانے والے مسافروں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کے باعث برٹش ایئرویز اور ایئر فرانس نے ایران کے لیے اپنی براہ راست پروازیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دونوں فضائی کمپنیاں اپنے فضائی آپریشن کا خاتمہ ستمبر میں کریں گی جس کے لیے برٹش ایئر ویز کی آخری پرواز 23 ستمبر کو تہران سے لندن کے لیے پرواز بھرے گی جب کہ ایئر فرانس 18 سمتبر سے پیرس اور تہران رُوٹ کو بند کردے گی۔ دیگر ممالک بھی ایران کے لیے پروازوں میں کمی کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران جوہری توانائی کے معاہدے سے علیحدگی کے بعد امریکا نے ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جس سے ایرانی معیشت کو پہلے ہی بحرانی کیفیت کا سامنا ہے تاہم ایرانی حکومت امریکی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے معاشی بحران سے نکلنے کے لیے پُر امید ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقتصادی پابندیوں میں گِھرے ایران کے لیے مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ معاشی سرگرمیاں کم ہو جانے کے باعث برطانیہ اور فرانس سے ایران جانے والے مسافروں کی تعداد میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے جس کے باعث برٹش ایئرویز اور ایئر فرانس نے ایران کے لیے اپنی براہ راست پروازیں بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
دونوں فضائی کمپنیاں اپنے فضائی آپریشن کا خاتمہ ستمبر میں کریں گی جس کے لیے برٹش ایئر ویز کی آخری پرواز 23 ستمبر کو تہران سے لندن کے لیے پرواز بھرے گی جب کہ ایئر فرانس 18 سمتبر سے پیرس اور تہران رُوٹ کو بند کردے گی۔ دیگر ممالک بھی ایران کے لیے پروازوں میں کمی کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔
واضح رہے کہ ایران جوہری توانائی کے معاہدے سے علیحدگی کے بعد امریکا نے ایران پر سخت اقتصادی پابندیاں عائد کر رکھی ہیں جس سے ایرانی معیشت کو پہلے ہی بحرانی کیفیت کا سامنا ہے تاہم ایرانی حکومت امریکی دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے معاشی بحران سے نکلنے کے لیے پُر امید ہے۔