معروف بھارتی صحافی کلدیپ نائر 95 برس کی عمر میں انتقال کرگئے
کلدیپ نائر کی وفات پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔
معروف بھارتی صحافی، مصنف اور سماجی کارکن کلدیپ نائر95 برس کی عمر میں انتقال کرگئے،
بھارتی میڈیا کے مطابق کلدیپ نائر کافی عرصے سے علیل تھے، ان کا انتقال جمعرات کی صبح نئی دہلی کے ایک اسپتال میں ہوا۔ 14 اگست 1923کو پاکستانی شہر سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے کلدیپ نائر نے تقسیم کے بعد بھارت منتقل ہونے سے قبل لاہور سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
کلدیپ نائر 1990 میں برطانیہ میں بھارت کے ہائی کمشنر بھی رہ چکے ہیں جبکہ انھیں بھارتی ایوانِ بالا (راجیہ سبھا) کے رکن کے طور پر بھی نامزد کیا گیا تھا۔کلدیپ نائر نے 15کتابیں لکھیں جن میں انڈیا آفٹر نہرو، ایمرجنگ ری ٹولڈ اور بیانڈ دی لائنز شامل ہیں۔2015 میں انھیں صحافت میں خدمات پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ انھوں نے سوگواران میں ایک بیوہ اور 2 بیٹوں کو چھوڑا ہے۔
کلدیپ نائر کی وفات پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔ معروف بھارتی صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن کلدیپ نائر کی آخری رسومات نئی دہلی میں ادا کردی گئیں۔ ان کے انتقال پر وزیراطلاعات فواد چوہدری نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ، کلدیپ نائر کے اہلخانہ کے نام اپنے تعزیتی پیغام میں گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ کلدیپ نائر کی امن دوست کے طور پر صحافتی خدمات تادیر یاد رکھی جائیںگی۔
ن لیگ کے صدر شہبازشریف اور ترجمان مریم اورنگزیب نے کلدیپ نائر کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے کلدیپ نائر کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اور اپنے جاری کردہ تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ کلدیپ نائر کی پاکستان اور بھارت میں امن اور ایک دوسرے کو قریب لانے کی کوششیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کلدیپ نائر کافی عرصے سے علیل تھے، ان کا انتقال جمعرات کی صبح نئی دہلی کے ایک اسپتال میں ہوا۔ 14 اگست 1923کو پاکستانی شہر سیالکوٹ میں پیدا ہونے والے کلدیپ نائر نے تقسیم کے بعد بھارت منتقل ہونے سے قبل لاہور سے قانون کی ڈگری حاصل کی۔
کلدیپ نائر 1990 میں برطانیہ میں بھارت کے ہائی کمشنر بھی رہ چکے ہیں جبکہ انھیں بھارتی ایوانِ بالا (راجیہ سبھا) کے رکن کے طور پر بھی نامزد کیا گیا تھا۔کلدیپ نائر نے 15کتابیں لکھیں جن میں انڈیا آفٹر نہرو، ایمرجنگ ری ٹولڈ اور بیانڈ دی لائنز شامل ہیں۔2015 میں انھیں صحافت میں خدمات پر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ انھوں نے سوگواران میں ایک بیوہ اور 2 بیٹوں کو چھوڑا ہے۔
کلدیپ نائر کی وفات پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھی گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا۔ معروف بھارتی صحافی اور انسانی حقوق کے کارکن کلدیپ نائر کی آخری رسومات نئی دہلی میں ادا کردی گئیں۔ ان کے انتقال پر وزیراطلاعات فواد چوہدری نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ، کلدیپ نائر کے اہلخانہ کے نام اپنے تعزیتی پیغام میں گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ کلدیپ نائر کی امن دوست کے طور پر صحافتی خدمات تادیر یاد رکھی جائیںگی۔
ن لیگ کے صدر شہبازشریف اور ترجمان مریم اورنگزیب نے کلدیپ نائر کی وفات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق کمیشن پاکستان (ایچ آر سی پی) نے کلدیپ نائر کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے اور اپنے جاری کردہ تعزیتی پیغام میں کہا ہے کہ کلدیپ نائر کی پاکستان اور بھارت میں امن اور ایک دوسرے کو قریب لانے کی کوششیں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔