عمران خان جس کام کے پیچھے لگتے ہیں اسے مکمل کرتے ہیں وقار یونس
مخلص اور ایماندار کپتان تھے،ان کی اس لیے سپورٹ کی کہ ملک میں تبدیلی آنی چاہیے، سابق ہیڈ کوچ
WASHINGTON DC:
پاکستان کے سابق ہیڈ کوچ وقاریونس نے کہا ہے کہ عمران خان کی خوبی ہے کہ وہ جس کام کے پیچھے لگتے ہیں اسے مکمل کر کے چھوڑتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام'' سینٹر اسٹیج'' میں میزبان رحمان اظہر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ چونکہ عمران خان کے ساتھ بہت اچھا اور طویل عرصہ گزرا اس لیے وزیر اعظم بننے کے بعد ہم خود انہیں مبارک باد دینے گئے سرفراز ار حفیظ بھی میرے ساتھ تھے دوران ملاقات ان سے کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی، عمران خان کی اس لیے سپورٹ کہ ملک میں تبدیلی آنی چاہیے۔
وقار یونس کا کہنا تھا کہ عمران خان کی خوبی ہے کہ وہ جس کام کے پیچھے لگتے ہیں اسے مکمل کر کے چھوڑتے ہیں اور جو وعدہ پوراکرتے ہیں اسے پورا کرتے ہیں،کرکٹ بورڈ میں بہت سے چیزیں اچھی بھی ہیں اور بہت سی چیزیں خراب بھی ہیں جس کا عمران خان کو بھی پتہ ہے۔
پی سی بی میں بہت سی تبدیلیوں کی ضرورت ہے جس طرح نئی حکومت آئی ہے اسی طرح کرکٹ بورڈ میں بھی نئے لوگ آنے چاہئیں، جب میں انڈیا اور آسٹریلیا کی کرکٹ اکیڈمیز دیکھتا ہوں تو مجھے احساس ہوتا کہ کہ ہم اس میدان میں پیچھے ہیں، نجم سیٹھی نے کہاکہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ نہیں ہے مجھے ان کی بات اچھی نہیں لگی میں نے ان کے بیان پر اس لیے رد عمل دیا۔
سابق ہیڈ کوچ نے کہا کہ ہمارا ملک ٹیلنٹ سے مالاما ل ہے، میں اس لیے کہتا ہوںکہ تبدیلی آنی چاہئے وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری میں سدھو کاآنا ایک کرکٹر کو ایک کرکٹر نے مدعو کیا تھا یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ وزیر اعظم ایک اتنی بڑی تقریب میں کسی کو مدعو کرے۔
وقار یونس نے کہا کہ سب لوگ چاہتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان میں کرکٹ دوبارہ شروع ہو، ہم پہلے بھارت کے ساتھ بہت زیادہ کرکٹ کھیلتے تھے اس لیے ہمیں پتہ ہوتا تھاکہ ان کے ساتھ کیسے کھیلنا ہے پھر ہمارا کھیل ان سے کم ہو گیا اور انہوں نے اپنی کرکٹ بھی بہتر کر لی اور بڑے بڑے نام بھارتی ٹیم کاحصہ بنتے رہے، اب نئے لڑکوں کے آنے سے ہماری ٹیم میں بہت بہتری ہو گئی ہے۔
پاکستان کے سابق ہیڈ کوچ وقاریونس نے کہا ہے کہ عمران خان کی خوبی ہے کہ وہ جس کام کے پیچھے لگتے ہیں اسے مکمل کر کے چھوڑتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام'' سینٹر اسٹیج'' میں میزبان رحمان اظہر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ چونکہ عمران خان کے ساتھ بہت اچھا اور طویل عرصہ گزرا اس لیے وزیر اعظم بننے کے بعد ہم خود انہیں مبارک باد دینے گئے سرفراز ار حفیظ بھی میرے ساتھ تھے دوران ملاقات ان سے کوئی سیاسی بات نہیں ہوئی، عمران خان کی اس لیے سپورٹ کہ ملک میں تبدیلی آنی چاہیے۔
وقار یونس کا کہنا تھا کہ عمران خان کی خوبی ہے کہ وہ جس کام کے پیچھے لگتے ہیں اسے مکمل کر کے چھوڑتے ہیں اور جو وعدہ پوراکرتے ہیں اسے پورا کرتے ہیں،کرکٹ بورڈ میں بہت سے چیزیں اچھی بھی ہیں اور بہت سی چیزیں خراب بھی ہیں جس کا عمران خان کو بھی پتہ ہے۔
پی سی بی میں بہت سی تبدیلیوں کی ضرورت ہے جس طرح نئی حکومت آئی ہے اسی طرح کرکٹ بورڈ میں بھی نئے لوگ آنے چاہئیں، جب میں انڈیا اور آسٹریلیا کی کرکٹ اکیڈمیز دیکھتا ہوں تو مجھے احساس ہوتا کہ کہ ہم اس میدان میں پیچھے ہیں، نجم سیٹھی نے کہاکہ ہمارے ملک میں ٹیلنٹ نہیں ہے مجھے ان کی بات اچھی نہیں لگی میں نے ان کے بیان پر اس لیے رد عمل دیا۔
سابق ہیڈ کوچ نے کہا کہ ہمارا ملک ٹیلنٹ سے مالاما ل ہے، میں اس لیے کہتا ہوںکہ تبدیلی آنی چاہئے وزیر اعظم کی تقریب حلف برداری میں سدھو کاآنا ایک کرکٹر کو ایک کرکٹر نے مدعو کیا تھا یہ بڑے اعزاز کی بات ہے کہ وزیر اعظم ایک اتنی بڑی تقریب میں کسی کو مدعو کرے۔
وقار یونس نے کہا کہ سب لوگ چاہتے ہیں کہ بھارت اور پاکستان میں کرکٹ دوبارہ شروع ہو، ہم پہلے بھارت کے ساتھ بہت زیادہ کرکٹ کھیلتے تھے اس لیے ہمیں پتہ ہوتا تھاکہ ان کے ساتھ کیسے کھیلنا ہے پھر ہمارا کھیل ان سے کم ہو گیا اور انہوں نے اپنی کرکٹ بھی بہتر کر لی اور بڑے بڑے نام بھارتی ٹیم کاحصہ بنتے رہے، اب نئے لڑکوں کے آنے سے ہماری ٹیم میں بہت بہتری ہو گئی ہے۔