برطانوی فوجی کا قتل دہشت گردی ہے لیکن ہم اس سے خوفزدہ نہیں ہوں گے ڈیوڈ کیمرون
حملہ صرف برطانیہ پرنہیں بلکہ مسلمانوں پربھی تھا کیونکہ دہشتگردی کے نتیجے میں سب سے زیادہ نقصان مسلمانوں کا ہوا،کیمرون
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ گزشتہ رور لندن میں برطانوی فوجی کا قتل دہشتگردی ہے لیکن ہم کبھی دہشت گردی سے خوفزدہ نہیں ہوں گے، یہ حملہ صرف برطانیہ پر نہیٕں بلکہ مسلمانوں پر بھی تھا،حملہ آوروں کو انصاف کے کٹہرے میں لائیں گے۔
برطانوی وزیر اعظم نے گزشتہ روز لندن میں فوجی اہلکار کے قتل پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ گزشتہ رات لندن میں ایک برطانوی فوجی کے قتل کا واقعہ بہت تکلیف دہ تھا۔ پولیس اور سیکیورٹی اہلکار ہرممکن کوشش کرکے وجوہات معلوم کررہے ہیں، حملہ آوروں کے خلاف تحقیقات ہورہی ہیں انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ صرف برطانیہ پر نہیٕں بلکہ مسلمانوں پر بھی تھا کیونکہ دہشت گردی کے نتیجے میں سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان مسلمانوں کا ہوا، انتہا پسندی کا مقابلہ کرنا ہم سب کی ذمے داری ہے، ہم کبھی دہشت گردی سے خوفزدہ نہیں ہوں گے اور نہ ہی اس قسم کے واقعات کو اپنی زندگی پراثرانداز ہونے دیں گے۔
عینی شاہدین کے مطابق دونوں حملہ آور مسلمان معلوم ہوتے تھے کیونکہ دونوں نے نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے فوجی پر حملہ کیا اور اسے خنجروں کے وار سے ہلاک کردیا ، حملہ آاوروں کا کہنا تھا کہ برطا نوی فوج ہر روز کئی مسلمانوں کا خون بہاتے ہیں اس لئے انہوں نے آج ایک فوجی کو نشانہ بنایا ہے۔ واقعے کے بعد برطانیہ میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے جبکہ نسل پرست تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف مظاہرے اور مساجد پر حملے بھی کئے گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لندن کے علاقے وولج میں 2افراد نے ایک فوجی کو تیزدھارآلے سے قتل کردیا تھا جب کہ اس کی لاش سڑک پررکھ کر دونوں افراد لوگوں کو خوف زدہ بھی کرتے رہے،پولیس جب موقع پر پہنچی تو ملزمان نے پولیس پربھی حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں دونوں حملہ آور زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔
برطانوی وزیر اعظم نے گزشتہ روز لندن میں فوجی اہلکار کے قتل پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ گزشتہ رات لندن میں ایک برطانوی فوجی کے قتل کا واقعہ بہت تکلیف دہ تھا۔ پولیس اور سیکیورٹی اہلکار ہرممکن کوشش کرکے وجوہات معلوم کررہے ہیں، حملہ آوروں کے خلاف تحقیقات ہورہی ہیں انہیں انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ صرف برطانیہ پر نہیٕں بلکہ مسلمانوں پر بھی تھا کیونکہ دہشت گردی کے نتیجے میں سب سے زیادہ جانی اور مالی نقصان مسلمانوں کا ہوا، انتہا پسندی کا مقابلہ کرنا ہم سب کی ذمے داری ہے، ہم کبھی دہشت گردی سے خوفزدہ نہیں ہوں گے اور نہ ہی اس قسم کے واقعات کو اپنی زندگی پراثرانداز ہونے دیں گے۔
عینی شاہدین کے مطابق دونوں حملہ آور مسلمان معلوم ہوتے تھے کیونکہ دونوں نے نعرہ تکبیر بلند کرتے ہوئے فوجی پر حملہ کیا اور اسے خنجروں کے وار سے ہلاک کردیا ، حملہ آاوروں کا کہنا تھا کہ برطا نوی فوج ہر روز کئی مسلمانوں کا خون بہاتے ہیں اس لئے انہوں نے آج ایک فوجی کو نشانہ بنایا ہے۔ واقعے کے بعد برطانیہ میں خوف و ہراس پایا جاتا ہے جبکہ نسل پرست تنظیموں کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف مظاہرے اور مساجد پر حملے بھی کئے گئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز لندن کے علاقے وولج میں 2افراد نے ایک فوجی کو تیزدھارآلے سے قتل کردیا تھا جب کہ اس کی لاش سڑک پررکھ کر دونوں افراد لوگوں کو خوف زدہ بھی کرتے رہے،پولیس جب موقع پر پہنچی تو ملزمان نے پولیس پربھی حملہ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں دونوں حملہ آور زخمی ہوگئے جنہیں اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔