نوازشریف حکومت کی پالیسی کے بعد ہی مذاکرات کا فیصلہ کیا جائے گا طالبان

طالبان کی جانب سے اس بات کااظہارکیا گیا تھا کہ اگرنئی حکومت مذاکرات میں سنجیدگی ظاہر کرتی ہے تو پھرجنگ بندکی جاسکتی ہے


Reuters May 23, 2013
پاکستان میں نئی حکومت بننے کا اتنظار کررہے ہیں اوراس کے بعد ہی مذاکرات سے متعلق کوئی فیصلہ کیا جائے گا، ترجمان طالبان فوٹو: فائل

ISLAMABAD: مسلم لیگ(ن) کے صدر نواز شریف کی جانب سے مذاکرات کی خواہش کے اظہار پر طالبان نے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی مذاکرات کے لئے رضامندی ظاہر کرنا قبل ازوقت ہو گا۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان نے کہا ہے کہ ہم نئی حکومت بننے کا انتظار کر رہے ہیں اور ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ نواز شریف حکومت کے قیام کے بعد طالبان کے حوالے سے کیا حکمت عملی اپناتے ہیں اور اس کے بعد ہی مذاکرات کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ نواز شریف نے لاہورمیں نومنتخب ارکان اسمبلی سے خطاب کے دوران اس بات کا اظہار کیا تھا کہ طالبان کی جانب سے مذاکرات کی جو پیش کش کی گئی ہے اس پر سنجیدگی سے غورکرنا چاہئے کیوں کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے ہزاروں فوجی اورمعصوم شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جب کہ معیشت بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے انتخابات کے کچھ روز بعد اس بات کا اظہار کیا تھا کہ نئی حکومت اگر مذاکرات میں سنجیدگی ظاہر کرتی ہے تو ہم حکومت کے خلاف جنگ بندی کرسکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔