کرکٹ میں کرپشن کے خاتمے کیلئے تمام رکن ممالک کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا ذکا اشرف
آئی سی سی غیر جانبدار ادارہ ہے جس نے میڈیا میں نشر ہونے والی رپورٹس پر اسد رؤف کے خلاف کارروائی کی ہے، ذکا اشرف
چیرمین پی سی بی ذکا اشرف نے کہا ہے کہ آئی پی ایل اسکینڈل جتنا بھارتیوں کے لئے افسوسناک ہےاتناہی پاکستانی شائقین کے لئےبھی اوراس کے عالمی کرکٹ پر اچھے اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ذکا اشرف نے کہا کہ آئی پی ایل میں ہونے والی اسپاٹ فکسنگ بھارت میں ہوئی اس وجہ سے پی سی بی کو میڈیا کے ذریعے ہی خبریں مل رہی ہیں، اسد رؤف امپائر ہیں ان کا پی سی بی سے کوئی تعلق نہیں، نہ انہیں اسد رؤف پر عائد الزامات کے بارے میں کوئی علم ہے اور نہ ہی آئی سی سی نے اس بارے میں پی سی بی سے کوئی رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی ایک غیر جانبدار عالمی ادارہ ہے جس نے میڈیا میں نشر ہونے والی رپورٹس پر اسد رؤف کے خلاف کارروائی کی ہے۔
ذکا اشرف نے کہا کہ 2010 میں برطانیہ میں پیش آنے والے واقعے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کافی حد تک محتاط ہوگیا ہے، پی سی بی نے اس سلسلے میں اپنے ضابطہ اخلاق کو سخت کرنے کے علاوہ بہت سے اقدامات کئے، بیرون ملک دورہ کرنے والی ٹیم کی کڑی نگرانی کی جاتی ہے، کوئی بھی کھلاڑی ٹیم منیجمنٹ کی اجازت کے بغیر کسی سے ملاقات نہیں کرسکتا تاہم وہ سمجتے ہیں کہ کسی بھی ملک کا بورڈ تنہا کرکٹ میں پھیلتی اس کرپشن کا خاتمہ نہیں کرسکتااس سلسلے میں تمام رکن ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ذکا اشرف نے کہا کہ آئی پی ایل میں ہونے والی اسپاٹ فکسنگ بھارت میں ہوئی اس وجہ سے پی سی بی کو میڈیا کے ذریعے ہی خبریں مل رہی ہیں، اسد رؤف امپائر ہیں ان کا پی سی بی سے کوئی تعلق نہیں، نہ انہیں اسد رؤف پر عائد الزامات کے بارے میں کوئی علم ہے اور نہ ہی آئی سی سی نے اس بارے میں پی سی بی سے کوئی رابطہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی سی سی ایک غیر جانبدار عالمی ادارہ ہے جس نے میڈیا میں نشر ہونے والی رپورٹس پر اسد رؤف کے خلاف کارروائی کی ہے۔
ذکا اشرف نے کہا کہ 2010 میں برطانیہ میں پیش آنے والے واقعے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کافی حد تک محتاط ہوگیا ہے، پی سی بی نے اس سلسلے میں اپنے ضابطہ اخلاق کو سخت کرنے کے علاوہ بہت سے اقدامات کئے، بیرون ملک دورہ کرنے والی ٹیم کی کڑی نگرانی کی جاتی ہے، کوئی بھی کھلاڑی ٹیم منیجمنٹ کی اجازت کے بغیر کسی سے ملاقات نہیں کرسکتا تاہم وہ سمجتے ہیں کہ کسی بھی ملک کا بورڈ تنہا کرکٹ میں پھیلتی اس کرپشن کا خاتمہ نہیں کرسکتااس سلسلے میں تمام رکن ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔