کراچی میں پولیس فائرنگ سے نوجوان کی ہلاکت کیخلاف شدید احتجاج
پولیس نے منشیات فروشوں کے اڈے پر چھاپا مارا جس کے دوران فائرنگ سے نوجوان ہلاک ہوگیا
گڈاپ سٹی میں پولیس کی فائرنگ سے ایک نوجوان ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا جبکہ واقعے کے خلاف مظاہرین نے شدید احتجاج کیا۔
کراچی میں گڈاپ کے علاقے خلجی گوٹھ میں پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے چھاپا مار کر 10 ملزمان کو حراست میں لے لیا۔ علاقے سے واپس جاتے ہوئے پولیس نے فائرنگ کی جس کی زد میں آکر ایک نوجوان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ ہلاک نوجوان کی شناخت 17 سالہ بلال خان کے نام سے ہوئی جب کہ 18 سالہ زخمی لڑکے کا نام شکیل ہے جو ذہنی طور پر معذور ہے۔
نوجوان کی ہلاکت کے خلاف بڑی تعداد میں اہل علاقہ سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ مشتعل مظاہرین نے گڈاپ تھانے کا گھیراؤ کرلیا اور پولیس پر شدید پتھراؤ کیا جس سے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔ جھڑپ کے نتیجے میں علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
ڈنڈوں اور پتھروں سے لیس مظاہرین نے لاش سڑک پر رکھ کر کراچی سے حیدرآباد جانے والی موٹر وے بند کردی جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ علاقہ مکینوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے واپس جانے سے پہلے فائرنگ کی جس سے بے قصور نوجوان ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
دوسری جانب ایس ایس پی ملیر شیراز نذیر نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے منشیات فروشوں کے اڈے پر چھاپا مارا تو ملزمان نے فائرنگ کی، پولیس کی جانب سے بھی جوابی کارروائی کی گئی۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ ایس ایس پی ملیر شیراز نذیر نے کہا کہ بلال خان پولیس کی نہیں کی بلکہ منشیات فروشوں کی فائرنگ سے مارا گیا۔
کراچی میں گڈاپ کے علاقے خلجی گوٹھ میں پولیس نے جرائم پیشہ افراد کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے چھاپا مار کر 10 ملزمان کو حراست میں لے لیا۔ علاقے سے واپس جاتے ہوئے پولیس نے فائرنگ کی جس کی زد میں آکر ایک نوجوان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہوگیا۔ ہلاک نوجوان کی شناخت 17 سالہ بلال خان کے نام سے ہوئی جب کہ 18 سالہ زخمی لڑکے کا نام شکیل ہے جو ذہنی طور پر معذور ہے۔
نوجوان کی ہلاکت کے خلاف بڑی تعداد میں اہل علاقہ سڑکوں پر نکل آئے اور شدید احتجاج کیا۔ مشتعل مظاہرین نے گڈاپ تھانے کا گھیراؤ کرلیا اور پولیس پر شدید پتھراؤ کیا جس سے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کےلیے آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ کی۔ جھڑپ کے نتیجے میں علاقہ میدان جنگ بن گیا۔
ڈنڈوں اور پتھروں سے لیس مظاہرین نے لاش سڑک پر رکھ کر کراچی سے حیدرآباد جانے والی موٹر وے بند کردی جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ علاقہ مکینوں نے الزام لگایا کہ پولیس نے واپس جانے سے پہلے فائرنگ کی جس سے بے قصور نوجوان ہلاک اور دوسرا زخمی ہوگیا۔
دوسری جانب ایس ایس پی ملیر شیراز نذیر نے بتایا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لئے منشیات فروشوں کے اڈے پر چھاپا مارا تو ملزمان نے فائرنگ کی، پولیس کی جانب سے بھی جوابی کارروائی کی گئی۔ فائرنگ کے تبادلے میں ایک شخص ہلاک ہوگیا۔ ایس ایس پی ملیر شیراز نذیر نے کہا کہ بلال خان پولیس کی نہیں کی بلکہ منشیات فروشوں کی فائرنگ سے مارا گیا۔