ملک میں بڑھتی لوڈشیڈنگ کی ذمہ دار وزارت خزانہ ہے وفاقی وزیرپانی وبجلی
ایک دن میں وزارت خزانہ اور وزیر اعظم ہاؤس میں کئی کئی فون کئے لیکن اب تک مکمل پیسے جاری نہیں ہوئے، ڈاکٹر مصدق ملک
نگراں وفاقی حکومت کا 10 دن کے لئے بجلی کی لوڈشیڈنگ 8 گھنٹے تک محدود رکھنے کا وعدہ وفا نہ ہوا جب کہ اس حوالے سے وفاقی وزیر پانی وبجلی ڈاکٹر مصدق ملک کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑھتی لوڈشیڈنگ کی ذمہ دار وزارت خزانہ ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر مصدق نے عوام کو صرف 10 روزہ ریلیف دینے میں بھی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ 20 مئی کو نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں لوڈشیڈنگ 8 گھنٹے روزانہ تک محدود رکھنے کا 10 روزہ منصوبہ بنایا گیا تھا جس کے مطابق لوڈشیڈنگ میں کمی کے لئے ساڑھے 22 ارب روپے فراہم کئے جانے تھے مگر آج تک صرف 5 ارب روپے جاری ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن میں وزارت خزانہ اور وزیر اعظم ہاؤس میں کئی کئی فون کئے لیکن اب تک مکمل پیسے جاری نہیں ہوئے اور عوام کو فوری ریلیف دینے کا واحد حل پیسے ملنے سے ہی ممکن ہے۔
وفاقی وزیر پانی وبجلی کا کہنا تھا اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوار 10 ہزار 400 میگاواٹ جبکہ شارٹ فال 5 ہزار میگاواٹ سے بھی زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی طلب معلوم کرنے کا سسٹم بھی بوگس ہے جس کی وجہ سے بجلی کی طلب اور رسد کا فرق صحیح طرح معلوم نہیں کیا جاسکتا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران ڈاکٹر مصدق نے عوام کو صرف 10 روزہ ریلیف دینے میں بھی ناکامی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ 20 مئی کو نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں لوڈشیڈنگ 8 گھنٹے روزانہ تک محدود رکھنے کا 10 روزہ منصوبہ بنایا گیا تھا جس کے مطابق لوڈشیڈنگ میں کمی کے لئے ساڑھے 22 ارب روپے فراہم کئے جانے تھے مگر آج تک صرف 5 ارب روپے جاری ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ ایک دن میں وزارت خزانہ اور وزیر اعظم ہاؤس میں کئی کئی فون کئے لیکن اب تک مکمل پیسے جاری نہیں ہوئے اور عوام کو فوری ریلیف دینے کا واحد حل پیسے ملنے سے ہی ممکن ہے۔
وفاقی وزیر پانی وبجلی کا کہنا تھا اس وقت ملک میں بجلی کی پیداوار 10 ہزار 400 میگاواٹ جبکہ شارٹ فال 5 ہزار میگاواٹ سے بھی زیادہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی طلب معلوم کرنے کا سسٹم بھی بوگس ہے جس کی وجہ سے بجلی کی طلب اور رسد کا فرق صحیح طرح معلوم نہیں کیا جاسکتا۔