فکسنگ میں کم بیٹسمینوں کے شامل ہونے کا راز افشا

بولرز میچ کو بہتر انداز میں کنٹرول کرتے ہیں، بیٹسمین وائیڈ اور نو بالز نہیں کرسکتے، بکی


Sports Desk May 24, 2013
بولرز میچ کو بہتر انداز میں کنٹرول کرتے ہیں، بیٹسمین وائیڈ اور نو بالز نہیں کرسکتے، بکی فوٹو: فائل

فکسنگ میں کم بیٹسمینوں کے شامل ہونے کا راز افشا ہو گیا، بکیز کے مطابق بولرز میچ کو زیادہ بہتر انداز میں کنٹرول کرتے اسی لیے ہمارے فیورٹ ہوتے ہیں۔

پولیس تفتیش کے دوران ایک بکی سے جب پوچھا گیا کہ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث تینوں کرکٹرز شری شانتھ، اجیت چنڈیلا اور انکیت چھاون بولرز ہیں، بیٹسمینوں کو کیوں شامل نہیں کیا جاتا، اس پر جواب ملا کہ بیٹسمین وائیڈ اور نو بالز نہیں کر سکتے، فکسنگ کیلیے وہ محفوظ آپشن نہیں ہیں، تصور کریں اگر کسی میچ میں بیٹسمین سے خراب کھیلنے کو کہا جائے، بولرز اسے فل ٹاس گیندیں کرے اور وہ انھیں روکتا رہے تو لائیو ٹیلی کاسٹ ہونے والے میچز میں ہر گیند کا تجزیہ کرنے والے کمنٹیٹرز فوراً گڑبڑکو پکڑ لیں گے۔



مگر بولر اگر3 گیندیں بھی درست مقام پر کرے تو اس کی ایکوریسی پر تعریف ہو گی، وہ ایک اوور اسٹیپ نو بال کر کے حریف کو فری ہٹ یا کوئی شاٹ کھیلنے کیلیے آسان گیند کر سکتا ہے، ایسے میں کسی کو اس پر شک نہیں ہو گا۔ بکی نے مزید کہا کہ کوئی ذہین کرکٹر ہمارے زیادہ کام آ سکتا ہے، وہ کسی مخصوص مقام پر گیند کرنے کیلیے فیلڈ ترتیب دے اور پھر اپنی لائن بگاڑ دے تو بیٹسمین کو آسانی سے جارحانہ شاٹ کھیلنے کا موقع مل جائے گا۔ یاد رہے کہ گذشتہ 3 سال کے دوران اسپاٹ فکسنگ میں پکڑے گئے10 میں سے 8 کھلاڑی بولرز ہی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں