اپنی سنجیدگی باتوں سے نہیںکام کرکے ثابت کرینگےاحسن اقبال
انتخابات میں تاریخی دھاندلی ہوئی لیکن اب جمہوری نظام کوآگے بڑھنا چاہیے، جہانگیرترین
ن لیگ کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ملک کو بہت اہم اور سنجیدہ مسائل درپیش ہیں۔
تینوں بڑی جماعتوں کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، اب وہ کارکردگی کی بنیاد پر مقابلہ کریں۔ ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ اب روایتی سیاست یا روایتی اپوزیشن سے کام نہیں چلے گا۔ ن لیگ کو پنجاب میں جو بڑا مینڈیٹ ملا اس کی وجہ یہ ہے کہ ن لیگ نے شہبازشریف کی قیادت میں بہت کام کیے۔ ملک میں پہلی مرتبہ جمہوری طریقے سے اقتدارکی منتقلی ہورہی ہے، ہمیں اس کا کریڈٹ ملنا چاہیے۔ اپنی سنجیدگی باتوں سے نہیں،کام کرکے ثابت کریں گے ۔ اے این پی کے رہنما شاہی سید نے کہا کہ یہ حکیم اللہ محسود کا الیکشن تھا، مانتا ہوں کہ ہماری کارکردگی خراب ہوگی لیکن اگر ہمیں عوام مسترد کرتے تو ہمیں خوشی ہوتی، ہمیں تو بندوق کے زور پر الیکشن کے میدان سے باہر رکھا گیا ۔
الیکشن کے دن بھی کارنر میٹنگ پر بم حملہ کیا گیا جس میں12افراد جاں بحق ہوئے لیکن الیکشن کو بحال رکھا گیا جس پر مجھے افسوس ہے۔ زرداری بیساکھیوں پر حکومت کررہے تھے، نوازشریف کی حکومت بیساکھیوں پر نہیں۔ مصلحت اور بے غیرتی میں تھوڑا ہی فرق ہوتا ہے، کوئی مصلحت نہیں ہونی چاہیے، ن لیگ سے عوام کو بہت سی توقعات ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہاہے کہ الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی لیکن اب عوامی مسائل کو حل کرنا چاہیے اورجمہوری نظام کو آگے بڑھنا چاہیے۔
جتنے بھی ایسے حلقے ہیں جہاں پر دھاندلی کے الزامات لگائے جارہے ہیں ان کی تحقیقات کرائی جائیں چاہے ان میں پی ٹی آئی ہی کیوں نہ جیتی ہو۔ دہشتگردی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ہماری پوری کوشش ہوگی کہ کے پی کے میں اس مسئلے کوحل کیا جائے، لیکن اصل میں یہ ذمے داری وفاق کی ہوگی، وفاق کو واضح کرنا چاہیے کہ ان کی پالیسی کیا ہے۔
تینوں بڑی جماعتوں کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے، اب وہ کارکردگی کی بنیاد پر مقابلہ کریں۔ ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چوہدری سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ اب روایتی سیاست یا روایتی اپوزیشن سے کام نہیں چلے گا۔ ن لیگ کو پنجاب میں جو بڑا مینڈیٹ ملا اس کی وجہ یہ ہے کہ ن لیگ نے شہبازشریف کی قیادت میں بہت کام کیے۔ ملک میں پہلی مرتبہ جمہوری طریقے سے اقتدارکی منتقلی ہورہی ہے، ہمیں اس کا کریڈٹ ملنا چاہیے۔ اپنی سنجیدگی باتوں سے نہیں،کام کرکے ثابت کریں گے ۔ اے این پی کے رہنما شاہی سید نے کہا کہ یہ حکیم اللہ محسود کا الیکشن تھا، مانتا ہوں کہ ہماری کارکردگی خراب ہوگی لیکن اگر ہمیں عوام مسترد کرتے تو ہمیں خوشی ہوتی، ہمیں تو بندوق کے زور پر الیکشن کے میدان سے باہر رکھا گیا ۔
الیکشن کے دن بھی کارنر میٹنگ پر بم حملہ کیا گیا جس میں12افراد جاں بحق ہوئے لیکن الیکشن کو بحال رکھا گیا جس پر مجھے افسوس ہے۔ زرداری بیساکھیوں پر حکومت کررہے تھے، نوازشریف کی حکومت بیساکھیوں پر نہیں۔ مصلحت اور بے غیرتی میں تھوڑا ہی فرق ہوتا ہے، کوئی مصلحت نہیں ہونی چاہیے، ن لیگ سے عوام کو بہت سی توقعات ہیں۔ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہاہے کہ الیکشن میں تاریخی دھاندلی ہوئی لیکن اب عوامی مسائل کو حل کرنا چاہیے اورجمہوری نظام کو آگے بڑھنا چاہیے۔
جتنے بھی ایسے حلقے ہیں جہاں پر دھاندلی کے الزامات لگائے جارہے ہیں ان کی تحقیقات کرائی جائیں چاہے ان میں پی ٹی آئی ہی کیوں نہ جیتی ہو۔ دہشتگردی ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ہماری پوری کوشش ہوگی کہ کے پی کے میں اس مسئلے کوحل کیا جائے، لیکن اصل میں یہ ذمے داری وفاق کی ہوگی، وفاق کو واضح کرنا چاہیے کہ ان کی پالیسی کیا ہے۔