آغا سراج درانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کا مشروط حکم

پولنگ اسٹیشنوں پر قبضے ، ووٹروں کو ہراساں کیا، الٰہی بخش سومرو کی درخواست نمٹادی گئی


Staff Reporter May 24, 2013
پی ایس 9 شکار پورپر73586ووٹ ڈالے گئے لیکن تعداد 72955 بتائی گئی،درخواست گزار۔ فوٹو: فائل

سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 2رکنی بینچ نے پی ایس 9شکار پور میں دھاندلی کے الزام اوردوبارہ گنتی کرانے سے متعلق درخواست پر مشروط حکم امتناع جاری کیا ہے اور الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ اگر پی ایس 9 شکار پورسے سابق صوبائی وزیر آغا سراج درانی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیاگیاہے تو اسے روک لیا جائے۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو ذوالفقار کماریو کی درخواست پرایک ہفتے میں فیصلہ کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ درخواست گزارذوالفقار کماریو نے موقف اختیار کیاکہ ابتدائی نتائج کے مطابق حلقے میں مجموعی طور پر 73586 ووٹ کاسٹ ہوئے جو کہ مجموعی ووٹوں کا56.85فیصد ہے جبکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے بعد میں جاری کردہ نتائج میں ڈالے گئے ووٹوں کی تعداد 72955 بتائی گئی ہے، اس طرح اعدادو شمار میں 600 ووٹوں کا فرق ہے، مدمقابل پیپلز پارٹی کے امیدوار آغاسراج درانی نے ضلعی انتظامیہ پر دبائو ڈال کر انتخابات میں دھاندلی کی اور نتائج پر اثرانداز ہوئے۔

آغا سراج درانی اور ان کے حامیوں نے اکثر پولنگ اسٹیشنوں پر قبضے کیے اور درخواست گزار کے پولنگ ایجنٹوں کوہراساں کیا اور ووٹرز کو ووٹ کاسٹ کرنے سے روکا۔ فاضل عدالت نے پیپلز پارٹی کے امیدوار اعجاز جکھرانی کی کامیابی کے خلاف سابق اسپیکرقومی اسمبلی ن لیگ کے امیدوار الٰہی بخش سومروکی درخواست نمٹاتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی ہے کہ الٰہی بخش سومرو کی درخواست پر قانون کے مطابق فیصلہ کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں