نوازشریف کوہفتے میں 20 منٹ اہل خانہ سے فون کی اجازت

سابق دور حکومت میں قیدیوں کیلیے جیل میں پی سی اوبنائے گئے، جیل انتظامیہ نے پیشکش کی تھی


Saleh Mughal August 27, 2018
 ٹیلی فون سہولت کا مکمل ریکارڈ مرتب کیا جاتا ہے، فون کال کی وائس مانیٹرنگ کی جاتی ہے فوٹو:فائل

ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے بعداڈیالہ جیل میں قید سابق وزیراعظم نوازشریف کو اہل خانہ سے رابطے کیلیے ٹیلیفون کی سہولت مل گئی۔

نوازشریف ہفتے میں ایک بار 20 منٹ اپنے صاحبزادوں اوردیگرافراد سے بات چیت کرسکیںگے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ جیل انتظامیہ نے گزشتہ دنوں سابق وزیراعظم کو جیل میں دیگر اسیران کیلیے موجودپی سی اوکی سہولت سے آگاہ کیا اورکہاکہ اگر وہ فون پر اہل خانہ سے بات چیت کرنا چاہیں تو انھیں بھی مذکورہ سہولت فراہم کی جاسکتی ہے۔

نوازشریف نے ابتدا میں جیل انتظامیہ سے یہی کہاکہ ان کی اہلیہ برطانیہ میں زیرعلاج ہیں اس لیے انھیں وہاں رابطے کیلیے اسکائپ یا دیگر ایپلی کیشنزکے ذریعے بات کرنے کی سہولت دی جائے۔ جیل انتظامیہ نے انھیں بتایاکہ صرف جیل کے اندر انسٹال پی سی او کے ذریعے یہ سہولت دی جاسکتی ہے اور اس مقصدکیلیے قیدیوں کو3 فون نمبر پہلے جیل انتظامیہ کوفراہم کرناہوتے ہیں جس پر سابق وزیراعظم نے کچھ دن خاموشی اختیارکیے رکھی۔ اب معلوم ہواہے کہ نوازشریف کی رضامندی کے بعد انھیں ان کے بلاک میں ہی پی سی او کے ذریعے فون کی سہولت فراہم کردی گئی ہے۔

نواز شریف کو ہفتے میں20 منٹ تک اپنے اہل خانہ سے بات کرنے کی سہولت میسر ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق دور حکومت میں قیدیوں کو جیل میں ہی پی سی اوکی سہولت دی گئی تھی۔ ٹیلی فون سہولت کا مکمل ریکارڈباقاعدگی سے مرتب کیا جاتا ہے،قیدی اور جس شخص کوکال کی گئی ہواس کی وائس مانیٹرنگ کی جاتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں