اپوزیشن کی بڑی تعداد پنجاب حکومت کو قانون سازی میں مشکل رہے گی
اس وقت ن لیگ کے پاس پنجاب اسمبلی میں 162 اراکین اور حکومتی پارٹیوں کی تعداد 186 ہے
پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن اراکین کی بڑی تعداد کے وجہ سے پی ٹی آئی حکومت کو قانون سازی کے معاملے پر شدید مشکلات درپیش ہونگی۔
پنجاب اسمبلی میں حکومتی اتحاد تحریک انصاف اور ق لیگ اور اپوزیشن جماعت ن لیگ کے اراکین اسمبلی کی تعداد میں زیادہ فرق نہیں ہے جس کے وجہ سے حکومت کو اہم قوانین کی منظوری کیلیے اکثریت ثابت کرنے کیلیے مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
اس سے قبل پچھلی حکومت میںن لیگ کے پاس300 سے زائد اراکین اسمبلی کی اکثریت موجود تھی، اس کے باوجود انہیں قانون سازی کے دوران کورم کے مسائل کا سامنا کرناپڑتا تھا۔ اب پی ٹی آئی کی حکومت کو قانون سازی کے دوران اپوزیشن سے زیادہ اراکین کو موجودگی کو یقینی بنانا ہوگا۔
اس وقت ن لیگ کے پاس پنجاب اسمبلی میں 162 اراکین اور حکومتی پارٹیوں کی تعداد 186 ہے۔ اگر ن لیگ کسی بھی حکومتی بزنسکو چیلنج کریگی تو اسپیکر کو گنتی کروانی پڑے گی۔
پنجاب اسمبلی میں حکومتی اتحاد تحریک انصاف اور ق لیگ اور اپوزیشن جماعت ن لیگ کے اراکین اسمبلی کی تعداد میں زیادہ فرق نہیں ہے جس کے وجہ سے حکومت کو اہم قوانین کی منظوری کیلیے اکثریت ثابت کرنے کیلیے مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
اس سے قبل پچھلی حکومت میںن لیگ کے پاس300 سے زائد اراکین اسمبلی کی اکثریت موجود تھی، اس کے باوجود انہیں قانون سازی کے دوران کورم کے مسائل کا سامنا کرناپڑتا تھا۔ اب پی ٹی آئی کی حکومت کو قانون سازی کے دوران اپوزیشن سے زیادہ اراکین کو موجودگی کو یقینی بنانا ہوگا۔
اس وقت ن لیگ کے پاس پنجاب اسمبلی میں 162 اراکین اور حکومتی پارٹیوں کی تعداد 186 ہے۔ اگر ن لیگ کسی بھی حکومتی بزنسکو چیلنج کریگی تو اسپیکر کو گنتی کروانی پڑے گی۔