مقبوضہ کشمیر شہید نوجوان کی میت 17 روز بعد لواحقین کے حوالے

بھارتی فورسز کے ہاتھوں بدنام زمانہ آپریشن جامع مسجد کے 29 سال مکمل ہوگئے

شوپیاں میں 8 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا، دفعہ35 اے کو منسوخ کیا گیا تو احتجاجی تحریک چلائیں گے، سول سوسائٹی گروپ فوٹو: فائل

مقبوضہ کشمیر میں ضلع کپواڑہ کے علاقے لنگیٹ میں شہید نوجوان مظفر احمد میر کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔

مظفر احمد کو بھارتی فورسز نے9 اگست کو ضلع بارہمولہ کے علاقے رفیع آباد میں دیگر 4 نوجوانوں کے ہمراہ شہید کرنے کے بعد غیر ملکی عسکریت پسند قراردے کر رفیع آبادکے جنگل میں دفن کیا تھا تاہم جب مظفر احمد جو اپنی شہادت سے 3 روز قبل گھر سے لاپتہ ہوگیا تھا، کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی تو لواحقین نے اسے پہچان لیا، قابض انتظامیہ نے مجبور ہو کر 17روز بعد قبر کشائی کرکے شہید کی میت لواحقین کے حوالے کر دی، نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، آزادی کے حق میں اور بھارت کیخلاف نعرے لگائے گئے۔


مقبوضہ کشمیر میں حریت فورم کے چیئرمین اور عوامی مجلس عمل کے سربراہ میرواعظ عمر فاروق نے بدنام زمانہ آپریشن جامع مسجدکے29سال مکمل ہونے پر کہا ہے کہ اس بدترین جارحیت کا بنیادی مقصد کشمیر کے سب سے بڑے روحانی مرکز کی مرکزی حیثیت اور اجتماعیت کو نقصان پہنچانا اور عوامی مجلس عمل کے بانی سربراہ شہید میر واعظ مولوی محمد فاروق کو حق و صداقت کے اصولی موقف سے ہٹانے کیلیے ان پر دبائو ڈالنا تھا۔

ضلع شوپیاں میں 8 کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا، مقبوضہ کشمیر میں سول سوسائٹی گروپ جموں و کشمیر سول سوسائٹی کوآرڈینیشن کمیٹی نے خبردار کیا ہے کہ اگر بھارتی آئین کی دفعہ 35 اے کو منسوخ کیا گیا تو وہ ایک زبردست احتجاجی تحریک چلائے گی۔
Load Next Story