پختونخوا اسمبلی کا آغاز ڈرون حملوں کیخلاف قرار داد سے ہوگا
خود کش حملوں اور بم دھماکوں کی مذمت کا فیصلہ مشاورت سے کیا جائے گا ،ذرائع
خیبرپختونخوا میں سہ جماعتی حکومتی اتحاد نے اسمبلی کے پہلے اجلاس میں ڈرون حملوں کے خلاف قرارداد پاس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیاجائے گا۔ سہ جماعتی حکومتی اتحاد میں تحریک انصاف ، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی شامل ہیں، ان جماعتوںنے صوبائی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں ارکان کی حلف برداری کے فوراًبعد امریکا کی جانب سے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کیخلاف قرارداد ایوان میں پیش کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ تینوں جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ ڈرون حملوں کا فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہورہا ہے ان حملوں کے ردعمل کی وجہ سے بم دھماکے اور خود کش حملے ہوتے ہیں اس لیے امریکا فوری طور پر یہ حملے بند کرے۔ تینوں جماعتیں قرارداد کے متن پر مشاورت کے بعد اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ قرارداد کے مندرجات میں وہ الفاظ شامل کیے جائینگے جو سب کیلیے قابل قبول ہوں اور مرکز بھی اس قرارداد کا احترام کرتے ہوئے اس کو آگے بھجواسکے۔ اس سوال پر کہ ڈرون حملوں کے علاوہ قرارداد میں خود کش حملوں اور بم دھماکوں کی بھی مذمت کی جائیگی، ذرائع نے بتایا کہ جو بھی کیاجائیگا وہ مشاورت ہی سے ہوگا۔
اس معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیاجائے گا۔ سہ جماعتی حکومتی اتحاد میں تحریک انصاف ، قومی وطن پارٹی اور جماعت اسلامی شامل ہیں، ان جماعتوںنے صوبائی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں ارکان کی حلف برداری کے فوراًبعد امریکا کی جانب سے پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملوں کیخلاف قرارداد ایوان میں پیش کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ تینوں جماعتیں اس بات پر متفق ہیں کہ ڈرون حملوں کا فائدہ نہیں بلکہ نقصان ہورہا ہے ان حملوں کے ردعمل کی وجہ سے بم دھماکے اور خود کش حملے ہوتے ہیں اس لیے امریکا فوری طور پر یہ حملے بند کرے۔ تینوں جماعتیں قرارداد کے متن پر مشاورت کے بعد اپوزیشن جماعتوں کو بھی اعتماد میں لیں گی۔ ذرائع نے بتایا کہ قرارداد کے مندرجات میں وہ الفاظ شامل کیے جائینگے جو سب کیلیے قابل قبول ہوں اور مرکز بھی اس قرارداد کا احترام کرتے ہوئے اس کو آگے بھجواسکے۔ اس سوال پر کہ ڈرون حملوں کے علاوہ قرارداد میں خود کش حملوں اور بم دھماکوں کی بھی مذمت کی جائیگی، ذرائع نے بتایا کہ جو بھی کیاجائیگا وہ مشاورت ہی سے ہوگا۔