ججز نظربندی کیس پرویز مشرف نے فیصلہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں چینلج کردیا
مشرف آرمی چیف اورصدر تھے اوروہ دہشت گرد نہیں ہوسکتے جبکہ ججز کو نظربند یاحراست میں رکھنے کا بھی ثبوت موجودنہیں،درخواست
سابق صدر پرویز مشرف نے ججز نظربندی کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت کے فیصلے کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
پرویز مشرف نے ایڈووکیٹ الیاس صدیقی کی وساطت سے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے متاثر ہوئی ہے، ججز نظر بندی کیس میں دہشت گردی کی دفعات کا اطلاق کسی صورت بھی ممکن نہیں، پرویز مشرف آرمی چیف اور صدر پاکستان تھے اور وہ دہشت گرد نہیں ہو سکتے جبکہ پرویز مشرف کے خلاف ججوں کو نظر بند یا حراست میں رکھنے کا بھی کوئی ثبوت موجود نہیں، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت کا ضمانت منسوخی کے حوالے سے فیصلہ کالعدم قرار دے کر سابق صدر کو ضمانت پر رہا کرے، درخواست پر باقاعدہ سماعت پیر کو ہوگی۔
پرویز مشرف نے ایڈووکیٹ الیاس صدیقی کی وساطت سے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ انسداد دہشت گردی کی عدالت اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے متاثر ہوئی ہے، ججز نظر بندی کیس میں دہشت گردی کی دفعات کا اطلاق کسی صورت بھی ممکن نہیں، پرویز مشرف آرمی چیف اور صدر پاکستان تھے اور وہ دہشت گرد نہیں ہو سکتے جبکہ پرویز مشرف کے خلاف ججوں کو نظر بند یا حراست میں رکھنے کا بھی کوئی ثبوت موجود نہیں، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ انسداد دہشت گردی کی عدالت کا ضمانت منسوخی کے حوالے سے فیصلہ کالعدم قرار دے کر سابق صدر کو ضمانت پر رہا کرے، درخواست پر باقاعدہ سماعت پیر کو ہوگی۔