وزیرخارجہ نے گستاخانہ خاکوں کا معاملہ ہالینڈ کی حکومت کے سامنے اٹھادیا

ڈچ پارلیمان کی جانب سے ایسےاقدامات دنیا کے تمام مسلمانوں کے جذبات مجروع ہوں گے،وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی


ویب ڈیسک August 28, 2018
حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے کیونکہ وہ جےآئی ٹی میں مناسب جواب نہیں دے پا رہی، شاہ محمود قریشی فوٹو: فائ

وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ہالینڈ کے وزیرخارجہ سے رابطہ کرکے گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اٹھایا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈچ ہم منصب سے رابطہ کرکے گستاخانہ خاکوں کے مقابلے پر مسلمانوں کے جذبات سے آگاہ کیا۔



شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ڈچ پارلیمان کی جانب سے ایسےاقدامات سے دنیا کے تمام مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوں گے جب کہ نفرت اور عدم برداشت کوتقویت ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: گستاخانہ خاکوں کے مقابلے مسلمانوں کی اجتماعی ناکامی ہیں، وزیراعظم

گستاخانہ خاکوں کے مقابلوں پر پاکستان پہلے ہی ملک میں متعین ہالینڈ کے ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کرکے سفارتی سطح پر احتجاج ریکارڈ کراچکا ہے جب کہ وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ روز سینیٹ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے گستاخانہ خاکوں کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ گستاخانہ خاکوں کے حوالے سے ہالینڈ کے وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ ایک انفرادی فعل ہے، گستاخانہ مواد سے ہماری حکومت کا تعلق نہیں تاہم کل سینیٹ میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف وزیراعظم تشریف لائے اور اس حوالے سے متفقہ قرارداد بھی پاس کی گئی۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ قرارداد منظور ہونے کے بعد او آئی سی کے سیکریٹری جنرل کو خط لکھ کر او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کا مطالبہ کیا جب کہ نیویارک میں کونسل آف فارن منسٹرزکے فورم پربھی معاملہ اُٹھاؤں گا۔

وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا کہ ایوان میں حکومتی مؤقف سامنے رکھا جب کہ اقلیتی ارکان نے بھی گستاخانہ خاکوں کے خلاف ہمارے ساتھ آواز اٹھائی اور ہمارے مؤقف کی حمایت کی کیوں کہ گستاخانہ مواد کے حوالے سے ہم سب کا موقف ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ کیا ہے اس مسئلے پر یک زباں ہو کرہی صحیح طریقے سے مؤقف اپنایا جاسکتا ہے، میں تمام علما و مشائخ کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم ان کے جذبات سے آگاہ ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔