میر پور خاص لالچی باپ نے14سالہ بیٹی10ہزار میں بیچ دی
صبا 2برس تک سحرش نگر حیدرآباد میں قید رہی، موقع ملنے پر بھاگ نکلی
میرپورخاص میں لالچی باب نے14سالہ بیٹی کو 10 ہزار روپے میں فروخت کردیا، لڑکی 2 برس تک بے جا قید میں رہنے کے بعد بھاگ کر اپنی ماں کے پاس پہنچ گئی۔
متاثرہ لڑکی صبا نے اپنی ماں کے ہمراہ ایوان صحافت میرپورخاص میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دو سال قبل اس کا والد علی حسن خاصخیلی اسے گھمانے کے بہانے حیدر آباد لے گیا جہاں سحرش نگر کے علاقے میں اسے مسمات کاری نامی خاتون کے ہاتھ 10 ہزار روپے میں فروخت کر دیا، مذکورہ خاتون نہ صرف اس سے گھر کا کام کراتی تھی بلکہ جبری مشقت کے علاوہ تشدد بھی کرتی رہی اور اب وہ اس کی شادی اپنے بڑی عمر والے بیٹے مختار سے کرانے کے لیے زور دے رہی تھی۔
انکار پر کاری نے صبا کے ہاتھ پیر باندھ کر کمرے میں بند کر دیا جہاں سے موقع پا کر وہ بھاگ کر میرپورخاص اپنی والدہ کے پاس پہنچی ہے۔ لڑکی کی والدہ مسمات حاجیانی کا کہنا تھا کہ اس کا شوہر نشے کا عادی ہے جو اس کی ایک بیٹی روزینہ کو بھی بڑی عمر والے شخص کے ہاتھوں فروخت کر چکا ہے۔ انھوں نے ظالم شوہر اور صبا پر تشدد کرنے والی خاتون کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
متاثرہ لڑکی صبا نے اپنی ماں کے ہمراہ ایوان صحافت میرپورخاص میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ دو سال قبل اس کا والد علی حسن خاصخیلی اسے گھمانے کے بہانے حیدر آباد لے گیا جہاں سحرش نگر کے علاقے میں اسے مسمات کاری نامی خاتون کے ہاتھ 10 ہزار روپے میں فروخت کر دیا، مذکورہ خاتون نہ صرف اس سے گھر کا کام کراتی تھی بلکہ جبری مشقت کے علاوہ تشدد بھی کرتی رہی اور اب وہ اس کی شادی اپنے بڑی عمر والے بیٹے مختار سے کرانے کے لیے زور دے رہی تھی۔
انکار پر کاری نے صبا کے ہاتھ پیر باندھ کر کمرے میں بند کر دیا جہاں سے موقع پا کر وہ بھاگ کر میرپورخاص اپنی والدہ کے پاس پہنچی ہے۔ لڑکی کی والدہ مسمات حاجیانی کا کہنا تھا کہ اس کا شوہر نشے کا عادی ہے جو اس کی ایک بیٹی روزینہ کو بھی بڑی عمر والے شخص کے ہاتھوں فروخت کر چکا ہے۔ انھوں نے ظالم شوہر اور صبا پر تشدد کرنے والی خاتون کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔