ذیابیطس رفتہ رفتہ انسانی اعضا کو ناکارہ کردیتا ہے طبی ماہرین
مرض اور اس کی پیچیدگیوں سے بچائوکی آگہی کیلیے یکم ستمبر کو عالمی کانفرنس منعقد ہو گی۔
سرسید انسٹی ٹیوٹ آف ڈائی بیٹیزاینڈ اینڈوکرینالوجی کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر زمان شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان میں شوگرکا مرض ہولناک صورت اختیار کرتا جا رہا ہے، ہرچوتھا شخص اس موذی مرض میں مبتلا ہے لیکن اپنے مرض سے متعلق آگاہ نہیں، ذیابیطس ایک خاموش قاتل ہے جو رفتہ رفتہ انسانی اعضاکو ناکارہ کر دیتا ہے.
پروفیسر ڈاکٹر زمان شیخ نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مرض اور اس کی پیچیدگیوں سے بچائوکی آگہی کیلیے یکم اور 2ستمبر کو بین الاقوامی کانفرنس مقامی ہوٹل میں منعقد کی جا رہی ہے جس میں بیرون ممالک سے ایسے ماہرین کو بلایا گیا ہے جنھیں سننے کیلیے پاکستانی ماہرین بیرون ملک جاتے ہیں۔ اس موقع پر اسرا یونیورسٹی کے شعبہ گائنی کی سربراہ پروفیسر شبین ناز مسعود، کالج آف فیملی میڈیسن پاکستان کی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر شہلا نسیم اور سر سید میڈیکل کالج کے ڈاکٹر راجیش کمار بھی موجود تھے۔
پروفیسر زمان شیخ نے بتایا کہ کانفرنس میں عالمی شہرت یافتہ ماہرین ذیابیطس دنیا بھر میں کی جانے والی تحقیق سے آگاہ کریں گے، کانفرنس میں ذیابیطس کے علاوہ ہارمون ڈیزیز، تھائی رائیڈ ڈس آرڈرز، بچوں کے چھوٹے قد ، ان فر ٹیلیٹی، اسٹی رائیڈ پرابلم ،وٹامن ڈی کی کمی، ہڈیوں کی کمزوری ، خواتین میں غیر ضروری بالوں کی نشونما اور موٹاپے کی بیماریوں پر روشنی ڈالی جائے گی، کانفرنس کے مہمان خصوصی جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع ہیں جبکہ کانفرنس کے پیٹرن پروفیسر صمد شیرا ہیں۔
ڈاکٹر شہلا نسیم نے کہا کہ کالج آف فیملی میڈیسن پاکستان میں ایک لاکھ چالیس ہزار کے قریب جنرل پریکٹیشنر ہیں جنھیں ذیابیطس کے علاج سے متعلق تربیت دی جاتی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تحقیق کی کمی ہے جس کیلیے کوشش کی جانی چاہیے یہ کانفرنس آگہی دینے اور ڈاکٹروں کی مہارت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
پروفیسر شبین ناز مسعود نے بتایا کہ کانفرنس میں حاملہ خواتین سے متعلق ایک خصوصی سیشن رکھا گیا ہے جس میں دوران حمل ذیابیطس اور اس سے ہونیوالی پیچیدگیوں اور ان کے علاج سے پر روشنی ڈالی جائے گی۔
پروفیسر ڈاکٹر زمان شیخ نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مرض اور اس کی پیچیدگیوں سے بچائوکی آگہی کیلیے یکم اور 2ستمبر کو بین الاقوامی کانفرنس مقامی ہوٹل میں منعقد کی جا رہی ہے جس میں بیرون ممالک سے ایسے ماہرین کو بلایا گیا ہے جنھیں سننے کیلیے پاکستانی ماہرین بیرون ملک جاتے ہیں۔ اس موقع پر اسرا یونیورسٹی کے شعبہ گائنی کی سربراہ پروفیسر شبین ناز مسعود، کالج آف فیملی میڈیسن پاکستان کی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر شہلا نسیم اور سر سید میڈیکل کالج کے ڈاکٹر راجیش کمار بھی موجود تھے۔
پروفیسر زمان شیخ نے بتایا کہ کانفرنس میں عالمی شہرت یافتہ ماہرین ذیابیطس دنیا بھر میں کی جانے والی تحقیق سے آگاہ کریں گے، کانفرنس میں ذیابیطس کے علاوہ ہارمون ڈیزیز، تھائی رائیڈ ڈس آرڈرز، بچوں کے چھوٹے قد ، ان فر ٹیلیٹی، اسٹی رائیڈ پرابلم ،وٹامن ڈی کی کمی، ہڈیوں کی کمزوری ، خواتین میں غیر ضروری بالوں کی نشونما اور موٹاپے کی بیماریوں پر روشنی ڈالی جائے گی، کانفرنس کے مہمان خصوصی جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع ہیں جبکہ کانفرنس کے پیٹرن پروفیسر صمد شیرا ہیں۔
ڈاکٹر شہلا نسیم نے کہا کہ کالج آف فیملی میڈیسن پاکستان میں ایک لاکھ چالیس ہزار کے قریب جنرل پریکٹیشنر ہیں جنھیں ذیابیطس کے علاج سے متعلق تربیت دی جاتی ہے، انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں تحقیق کی کمی ہے جس کیلیے کوشش کی جانی چاہیے یہ کانفرنس آگہی دینے اور ڈاکٹروں کی مہارت بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔
پروفیسر شبین ناز مسعود نے بتایا کہ کانفرنس میں حاملہ خواتین سے متعلق ایک خصوصی سیشن رکھا گیا ہے جس میں دوران حمل ذیابیطس اور اس سے ہونیوالی پیچیدگیوں اور ان کے علاج سے پر روشنی ڈالی جائے گی۔