ریلوے اسپتال کی لیڈی ڈاکٹرافسران کی جانب سے ہراسانی پر میدان میں آگئیں
افسروں کی ہراسانی سے تنگ ڈاکٹر صائمہ ممتاز کی وزیر ریلوے شیخ رشید کو تحریری درخواست
ریلوے کیرن اسپتال میں تعینات خاتون میڈیکل آفیسرنے اعلی افسروں کی جانب سے ہراساں کیے جانے والوں کے خلاف کارروائی کےلئے وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید کو تحریری درخواست کردی ہے۔
ریلوے کیرن اسپتال کی میڈیکل آفیسرڈاکٹر صائمہ ممتاز نے درخواست میں لکھا ہے کہ ڈی ایم اومغلپورہ میں تعینات ڈاکٹرعامرمسعود چوہدری جوکہ ایک کرپٹ شخص ہے اس نے سینٹری انسپکٹرکے ذریعے ان سے دوستی اوررشوت خوری میں مدد کی پیش کش کی جسے میں نے مسترد کردیا اور اس بارے میں اعلی حکام کوآگاہ کیا مگر ڈاکٹر عامر اور سینٹری انسپکٹر کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہوسکی بلکہ ڈی ایس ریلوے ورکشاپ نے میرے خلاف اقدام اٹھانا شروع کردیئے۔
ڈاکٹرصائمہ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ہراسانی کے واقعات سے مطلع کئے جانے کے بعد میرے دفترکو تالا لگادیا گیا اور مجھے کام کرنے سے بھی روکا گیا اور اس کے بعد میرا تبادلہ ریلوے کیرن اسپتال میں کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹرعامرسے ان کا موقف جاننے کے لیے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی مگران کا موقف سامنے نہیں آسکا ہے۔
ریلوے کیرن اسپتال کی میڈیکل آفیسرڈاکٹر صائمہ ممتاز نے درخواست میں لکھا ہے کہ ڈی ایم اومغلپورہ میں تعینات ڈاکٹرعامرمسعود چوہدری جوکہ ایک کرپٹ شخص ہے اس نے سینٹری انسپکٹرکے ذریعے ان سے دوستی اوررشوت خوری میں مدد کی پیش کش کی جسے میں نے مسترد کردیا اور اس بارے میں اعلی حکام کوآگاہ کیا مگر ڈاکٹر عامر اور سینٹری انسپکٹر کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہوسکی بلکہ ڈی ایس ریلوے ورکشاپ نے میرے خلاف اقدام اٹھانا شروع کردیئے۔
ڈاکٹرصائمہ نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ ہراسانی کے واقعات سے مطلع کئے جانے کے بعد میرے دفترکو تالا لگادیا گیا اور مجھے کام کرنے سے بھی روکا گیا اور اس کے بعد میرا تبادلہ ریلوے کیرن اسپتال میں کردیا گیا ہے۔
دوسری جانب ڈاکٹرعامرسے ان کا موقف جاننے کے لیے متعدد بار رابطے کی کوشش کی گئی مگران کا موقف سامنے نہیں آسکا ہے۔