گستاخانہ خاکوں کیخلاف مختلف شہروں میں احتجاجی ریلیاں

آزادی اظہار رائے کے نام پر نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کریں گے، مظاہرین


ویب ڈیسک August 29, 2018
آزادی اظہار رائے کے نام پر نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کریں گے، مظاہرین فوٹو:فائل

ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے مقابلے کیخلاف ملک کے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالی گئیں اور شرکا نے ہالینڈ کی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

بلوچستان کے شہر حب کے علاقے وندر میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف شہریوں نے ریلی نکالی اور نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے کہا کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر نبی کریم ﷺ کی شان میں گستاخی کی جارہی ہے، جو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، اقوام متحدہ اور عالمی برادری اس مسئلے کی سنگینی کو سمجھے اور مقابلے کو رکوائے، ورنہ حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گستاخانہ خاکوں کیخلاف احتجاج؛ حکومت اورتحریک لبیک کے مذاکرات ناکام

پشاور میں ضلع کونسل کا اجلاس ہوا جس میں ہالینڈ میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف قرارداد منظور کرلی گئی۔ ضلع کونسل اراکین نے احتجاج کرتے ہوئے ہالینڈ سے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔

بہاولنگر میں آل ڈیپارٹمنٹ اور ایپکا یونین نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی۔ لاہور میں بھی جامعہ نعیمیہ کے طلبا نے لاہور پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی جس کی قیادت جامعہ نعیمیہ کے سربراہ ڈاکٹر راغب نعیمی نے کی۔ فیروزوالہ میں شاہدرہ چوک پر تحریک لبیک یارسول اللہ کے کارکنان نے ہالینڈ میں نبی کریم ﷺ کے خلاف شائع ہونے والے خاکوں کے خلاف احتجاج کیا۔

ادھر مذہبی جماعتوں کی جانب سے لاہور میں داتا دربار سے اسلام آباد تک لانگ مارچ کیا جارہا ہے۔ منتظمین کے مطابق لانگ مارچ میں شرکا جذبہ ایمانی اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کے تحت شرکت کر رہے ہیں کہ ناموس رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کی حفاظت کے لیے سب کچھ قربان کریں گے ۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ گستاخانہ خاکے شائع کرنے والے ملعون افراد دنیا بھر کے ڈیڑھ ارب سے زائد مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کر رہے ہیں، یہ مقابلے کروانے والے دنیا کے سب سے بڑے دہشت گرد ہیں۔

واضح رہے کہ رواں سال جون میں ہالینڈ کی اسلام مخالف جماعت فریڈم پارٹی آف ڈچ کے متنازع رہنما گیرٹ ولڈرز نے پارلیمنٹ میں گستاخانہ خاکوں کا مقابلہ کروانے کا قبیح اعلان کیا ہے۔ پاکستان نے معاملے پر ہالینڈ کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے شدید احتجاج بھی کیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں