سابق صدر نیشنل بینک نے برطرفی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردی   

28 اگست کے سیکریٹری خزانہ کے نوٹیفکیشن کو غیرقانونی قراردے کر کالعدم قراردیا جائے، درخواست میں استدعا


ویب ڈیسک August 30, 2018
28 اگست کے سیکریٹری خزانہ کے نوٹیفکیشن کو غیرقانونی قراردے کر کالعدم قراردیا جائے، درخواست میں استدعا۔ فوٹو : فائل

وفاقی کابینہ کی جانب سے عہدے سے برطرف کیے جانے والے سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد نے برطرفی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردی۔

سابق صدر نیشنل بینک سعید احمد کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں وزیراعظم، سیکریٹری خزانہ، کابینہ ڈویژن، گورنر اسٹیٹ بینک اور نیشنل بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو فریق بنایا گیا ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : وفاقی کابینہ کا صدر نیشنل بینک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ

درخواست میں کہا گیا ہے کہ نہ قانون و ضوابط کی کبھی خلاف ورزی کی اور نہ ہی کوئی ڈیپارٹمنٹل انکوائری میرے خلاف زیرالتواء ہے جب کہ نہ کوئی چارج فریم ہوا اور نہ ہی کوئی شوکاز دیا گیا لہذا بغیرسنے برطرفی غیر قانونی ہے، 28 اگست کے سیکریٹری خزانہ کے نوٹیفکیشن کو غیرقانونی قراردے کر کالعدم قراردیا جائے اور یکم جنوری 2019 تک بطور نیشنل بینک صدر کام کرنے کی اجازت دی جائے۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں صدر نیشنل بینک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جب کہ وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ چیئرمین نیشنل بینک کو عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیوں کہ وہ سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے ساتھ منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔