اقلیتی امیدوار کی کامیابی کے نوٹیفکیشن کیخلاف حکم امتناع جاری

رمیش کمار نے کاغذات نامزدگی میں معلومات چھپائیں اور الیکشن کمیشن کو دھوکادیا، وہ سچے شخص نہیں ہیں، درخواست گزار


Staff Reporter May 26, 2013
حسین شیرازی نے حلقے میں دھاندلی کی،ہمارے پولنگ ایجنٹوں کوباہر نکال دیا،پروین لغاری،عدالت نے مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیا۔

ملک میں جنرل نشستوں پردھاندلی کے الزامات کے ساتھ ساتھ اقلیتی نشستوں پر بھی تنازعات نے عدالتوں کا رخ کرلیا ہے۔

ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے شخص نے نامزد نمائندے پر غلط بیانی کے الزامات عائد کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وہ برادری کے مفاد میں کام نہیں کرے گا کیونکہ وہ سچا شخص نہیں ہے،سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کو قومی اسمبلی کیلیے اقلیتوں کی مخصوص نشست پر مسلم لیگ (ن)کے امیدوار رمیش کمار کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے روکتے ہوئے وفاقی وزارت قانون، پارلیمانی امور، الیکشن کمیشن اور ڈپٹی اٹارنی جنرل کو28 مئی کیلیے نوٹس جاری کردیے ہیں۔

درخواست گزار نے نتیش کمار نے موقف اختیار کیا ہے کہ عام انتخابات2013 میں مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی میں اکثریت حاصل کرلی ہے، مسلم لیگ (ن) نے قومی اسمبلی کی اقلیتوں کی مخصوص نشست پر سندھ سے رمیش کمار کو نامزدکیا ہے جوکہ اس نشست کے اہل نہیں، درخواست میں کہا گیا ہے کہ رمیش کمار نے اپنے کاغذات نامزدگی میں اہم معلومات چھپائیں اور الیکشن کمیشن کو دھوکادیا، انھوں نے عوامی نمائندگی ایکٹ 1976کی دفعہ 12(2)(f) کی خلاف ورزی کی،رمیش کمار ایک لینڈ کروزرکے مالک تھے جوکہ انھوں نے8اپریل 2013 کو فروخت کی،اسی طرح 5 مختلف کاروبار کے مالک ہیں مگر یہ معلومات الیکشن کمیشن سے دانستہ پوشیدہ رکھی گئیں، ان وجوہات کی بنیاد پر رمیش کمار کی نامزدگی کو غیرقانونی قراردیا جائے۔

فاضل بینچ نے ابتدائی سماعت کے بعد مدعا علیہان کو 28 مئی کیلیے نوٹس جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کوہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت تک رمیش کمار کے انتخاب کا نوٹیفکیشن جاری نہ کیاجائے،دریں اثنا سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پی ایس 86 ٹھٹہ سے سید شاہ حسین شیرازی کی کامیابی کے خلاف پیپلزپارٹی کی امیدوار پروین لغاری کی درخواست پر الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔



درخواست میں الیکشن کمیشن ، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر اورحلقے کے ریٹرننگ افسر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ حلقہ میں مجموعی طور پر142پولنگ اسٹیشنوں پرپولنگ ہوئی،پولنگ اسٹیشن نمبر1،نمبر 4، 13،15,16,17،19اور 24 سمیت88پولنگ اسٹیشنوں پردرخواست گزار کے پولنگ ایجنٹس کو داخلے سے روکا گیا اور ہراساں کیا گیا۔

درخواست گزار کے مطابق پولنگ ایجنٹس کی عدم موجودگی میں4133 ووٹ مسترد کردیے گئے اور پریزائیڈنگ افسران نے ان پولنگ اسٹیشنوں پر درخواست گزار کے پولنگ ایجنٹس کی عدم موجودگی میں نتائج مرتب کیے جوکہ انتخابی قوانین کی خلاف ورزی ہے،جس کے نتیجے میں درخواست گزار کو 41149 جبکہ سید شاہ حسین شیرازی نے 41675 ووٹ حاصل کیے۔

حلقے میں موصول ہونے والے پوسٹل بیلٹس کو بھی شامل نہیں کیا گیا، درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ دونوں امیدواروںمیں انتہائی سخت مقابلہ ہے ،دوبارہ اور درست گنتی سے نتیجہ تبدیل ہوسکتا ہے، درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ پوسٹل بیلٹس کو بھی گنتی میں شامل کیا جائے اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرائی جائے، فاضل بینچ نے ان کے ابتدائی دلائل سننے کے بعد مدعا علیہان کو نوٹس جاری کردیے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں