غیر قانونی چھاپوں اور گرفتاریوں کانوٹس لیا جائے عبوری رابطہ کمیٹی

کراچی میں متحدہ کے مختلف سیکٹرز اور یونٹ دفاتر اورگھروں سے گرفتار افراد کو رہا کرنیکا مطالبہ


Express Desk May 26, 2013
کارروائیاں 3 روز سے جاری ہیں، اسیروں کے اہلخانہ کی فاروق ستار و عامر خان سے ملاقاتیں۔ فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ کی عبوری رابطہ کمیٹی نے رینجرزکی جانب سے کراچی میں ایم کیوایم کے مختلف سیکٹرزاوریونٹ دفاترخصوصاًلائنزایریا،اورنگی ٹائون ،کورنگی اورلیاقت آباد میںایم کیو ایم کے ذمہ داران و کارکنان کے گھروں پر غیرقانونی چھاپوں اور گرفتاری کی سخت ترین الفاظ میںمذمت کی ہے ۔

عبوری رابطہ کمیٹی نے ذمے داران وکارکنان کی تاحال عدم بازیابی پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیاکہ ایم کیوایم کے ذمہ داران وکارکنان کے گھروں پرچھاپے گرفتاریوں کافی الفورنوٹس لیاجائے اورتمام اسیروں کو رینجرزسے فی الفوربازیاب کرایا جائے ۔ایک بیان میںعبوری رابطہ کمیٹی نے کہا کہ رینجرزاہلکاروں نے گزشتہ کئی روزسے کراچی میںایم کیوایم کے سیکٹرز،یونٹ دفاتراورخصوصاًذمہ داران کارکنان کے گھروں پر بلا جواز چھاپوں اور گرفتاریوںکاغیرقانونی سلسلہ شروع کررکھاہے جبکہ اس دوران رینجرزاہلکار20 سے زائدذمے داران وکارکنان کوگرفتارکرکے اپنے ہمراہ لے گئے اور انھیںنامعلوم مقام پرمنتقل کر دیا گیاجس کے بعد سے ان کاتاحال اپنے اہل خانہ سے کوئی رابطہ نہیں۔



رینجرز ہیڈ کواٹرزرابطہ کرنے پرانھیںتسلی بخش جواب بھی نہیں دیا جارہا ہے جس کے باعث گرفتارشدگان کے اہل خانہ شدیدپریشانی اورذہنی کرب کاشکار ہیں۔ رابطہ کمیٹی نے صدرمملکت آصف علی زرداری ، نگراں وزیراعظم میرہزارخان کھوسہ ، نگراں وفاقی وزیر داخلہ ملک حبیب ،گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباداورنگراں وزیر اعلیٰ سندھ زاہدقربان علوی سے مطالبہ کیا کہ بلاجوازاورغیرقانونی چھاپوں،گرفتاریوںکوفی الفور نوٹس لیا جائے اورگرفتارشدہ تمام ذمہ دارن و کارکنان کورینجرزسے بازیاب کروایاجائے۔ دریںاثنا رینجرزاہلکاروں کے ہاتھوںگرفتارمتحدہ قومی موومنٹ کے ذمہ داران وکارکنان کے پریشان حال اہل خانہ نے ہفتے کو خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ایم کیو ایم کی عبوری رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹرمحمدفاروق ستاراوررکن عامرخان سے ملاقات کی اورانھیں رینجرزکی جانب سے ذمہ داران و کارکنان کی گرفتاری اورکئی روز گزرنے کے باوجودتاحال عدم بازیابی کی صورتحال سے آگاہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں