دریائے چناب پر ڈیم بھارت نے پاکستانی اعتراضات تسلیم کرلیے

پاکستانی آبی ماہرین کا 2 رکنی وفد رواں ماہ متنازع پکل ڈل اورلوئرکلنئی پاورمنصوبوں کا معائنہ کرے گا

بھارتی انڈس واٹر کمیشن نے روانگی سے قبل متعلقہ وزارتوں سے رجوع کے بعد مشترکہ اعلامیے پردستخط کر دیے۔ فوٹو: فائل

بھارت نے دریائے چناب پر تعمیر لوئرکلنئی اورپکل ڈل پاور ہائوسز پر پاکستان کے اعتراضات تسلیم کر لیے۔

پاک بھارت انڈس واٹر کمیشن کے2 روزہ باہمی مذاکرات میں پاکستان نے ٹھوس موقف پیش کیا اور لوئر کلنئی اور پکل ڈل پاور ہائوسز پر بھارتی انڈس واٹر کمیشن حکام کے سامنے اعتراضات رکھے۔ بھارتی انڈس واٹرکمیشن کے9 رکنی وفدنے نئی دلی روانگی سے قبل اپنی متعلقہ وزارتوں سے رجوع کے بعد جوائنٹ ڈیکلیئریشن پردستخط کردیے ہیں۔

ڈیکلیریشن پر دستخط تقریب میں بھارتی انڈس واٹرکمشنر پی کے سکسینا اور پاکستانی واٹر کمشنر مہر علی شاہ موجود تھے۔ پاکستانی آبی ماہرین کا 2رکنی وفد رواں ماہ بھارت کا دورہ کرے گا جس کے دوران وہ دونوں متنازع پاور ہائوسز کا معائنہ کرے گا۔


یاد رہے کہ بھارت دریائے چناب پر 1500 میگاواٹ کا پکل ڈل ڈیم اور45 میگاواٹ کا لوئر کلنائی ڈیم بنا رہا ہے جس پر پاکستان کی جانب سے اعتراض اٹھایا گیا تھا۔

پاکستان کا موقف ہے کہ دونوں منصوبوں کا ڈیزائن پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پائے جانے والے 1960 کے انڈس واٹر ٹریٹی کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان کا مطالبہ تھا کہ پکل ڈل بجلی گھر کی اونچائی پانچ میٹر کم کی جائے، اور سپل ویز کے گیٹ سطح سمندر سے مزید40 میٹر بلند رکھے جائیں۔

خیال رہے کہ 2013 سے اب تک ان منصوبوں پر مذاکرات کے 7 ادوار ہو چکے ہیں جن میں بھارت پاکستانی حکام کو مطمئن نہیں کر سکا ہے، سندھ طاس معاہد ے کے تحت دونوں ملکوں کا یہ 115 واں اجلاس ہے۔
Load Next Story