ذیابیطس کے مریض اب انسولین انہیلر استعمال کریں گے ماہرین

کم کھاؤ ،زیادہ چلو، زیادہ کھانے سے مسائل جنم لے رہے ہیں، ڈاکٹر صمد شیرا

2 روزہ کانفرنس کے پہلے دن پروفیسرطارق ، افضال بیگم و دیگر کا خطاب۔ فوٹو: ایکسپریس

ماہرین طبی تفتیش کاروں کی سر توڑ کوششوں کے نتیجے میں ذیابیطس کے مریض مستقبل میں انسولین انجکشن لگانے کے بجائے اب انسولین انہیلر استعمال کریں گے۔

ذیابیطس کے مریضوں کے علاج کیلیے مزید جدید طریقہ علاج بھی دنیا بھر میں متعارف کرایا جائے گا یہ خوشخبری ایکسپریس میڈیا گروپ اور فیملی میڈیسن کے اشتراک سے کراچی میں شروع ہونے والی2روزہ انٹرنیشنل ڈائیبیٹک اینڈ اینڈوکرائنالوجی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کانفرنس پیٹرن انچیف پروفیسر صمد شیرا، چیئرمین آرگنائزنگ کمیٹی کانفرنس پروفیسر زمان شیخ، مہمان خصوصی وائس چانسلر پروفیسر طارق رفیع، افضال بیگم نے خطاب کیا۔ انٹرنیشنل ڈائیبیٹک کانفرنس میں سرسید گرلزکالج کے پرنسپل ڈاکٹر محمد وسیم، مسز ضیا شیخ، پروفیسر شبین ناز، کالج آف فیملی میڈیسن پاکستان کی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر شہلا نسیم، ڈاکٹر راجیشن کمار، ایکسپریس میڈیا گروپ کے اظفرنظامانی سمیت ملکی وغیرملکی ڈاکٹروں کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔

کانفرنس میں غیرملکی ماہرین طب نے بھی ذیابیطیس کے مرض سے بچاؤ اور جدید طریقہ علاج پر خصوصی مقالے بھی پیش کیے، افتتاحی کانفرنس سے قبل ڈاکٹروں کی معلومات کیلیے تربیتی سائنٹیفک سیشن اور ورکشاپ بھی منعقدکرائے گئے جس میں پاکستانی ڈاکٹروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی، پاکستان میں ہر چوتھا فرد اس مرض کا شکار ہے۔

چیئرمین کانفرنس آرگنائزنگ کمیٹی پروفیسر زمان شیخ نے اپنے افتتاحی خطاب میں کہا کہ ذیابیطیس کا مرض ہولناک صورت اختیار کررہا ہے، ذیابیطس کے ساتھ موٹاپا، ہارمونز (اینڈوکرائن) مرغن کھانوں کے استعمال سے کولیسٹرول میں غیرمعمولی اضافے سمیت دیگرامراض بھی تیزی سے جنم لے رہے ہیں، بدقسمتی سے پاکستان میں یہ شعبہ نیم اطبا کے پاس چلا گیا ہے جہاں دیسی طریقہ علاج کے نام پر ان امراض میں مزید پیچیدگیاں پیداکردی ہیں جس کی وجہ سے طبی مسائل میں اضافہ ہورہا ہے، اسی مقصد کے لیے کراچی میں2روزہ عالمی ذیابیطیس اینڈ اینڈوکرائنالوجی کانفرنس کاانعقاد کیا گیا ہے تاکہ زیرتربیت ڈاکٹروں اور فیملی فزیشن کو ذیابیطیس کے حوالے سے آگاہی فراہم کی جاسکے اورجدید طریقہ علاج کے بارے میں معلومات فراہم کی جاسکے۔


جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسرطارق رفیع نے کہاکہ پاکستان میں ذیابیطیس کا مرض تیزی سے پھیل رہا ہے ، بسیارخوری ، غیرمتوازن طرززندگی کی وجہ سے نوجوان اور بچے بھی اس مرض اور موٹاپے کا شکار ہورہے ہیں، انھوں نے عالمی کانفرنس کے انعقاد پر پروفیسر زمان شیخ، پروفیسر صمد شیرا سمیت دیگر کو خراج تحسین پیش کیا اور کہاکہ عالمی کانفرنس کا مقصد عالمی ماہرین طب کے تجربات کی روشنی میں پاکستانی ڈاکٹروں اور عوام کوآگاہی فراہم کرنا ہے، جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی تحقیق کے شعبے میں سب سے آگے ہے اور دیگر اداروں کودعوت دیتے ہیں کہ وہ آگے آئیں اور یونیورسٹی کے اشتراک سے مختلف بیماریوں اوران کے علاج پر تحقیق کریں۔

کانفرنس کے پیٹرن انچیف اور انٹرنیشنل ڈائیبیٹک کے سربراہ پروفیسر صمد شیرا کا کہنا تھاکہ انٹرنیشنل ڈائیبیٹک ایسوسی ایشن نے کہاہے کہ کم کھاؤ اور زیادہ چلو، کم کھانے سے صحت کے مسائل درست سمت رہتے ہیں، زیادہ کھانے سے انسانی صحت کے مسائل تیزی سے جنم لے رہے ہیں۔

عالمی کانفرنس آج (اتوار کو) بھی جاری رہے گی، کانفرنس کی پہلے روز تقریب میں ایکسپریس میڈیاگروپ اور شعبہ طب سے تعلق رکھنے والوں کی نمایاں خدمات کے اعتراف شیلڈز بھی دی گئیں۔ کانفرنس کے موقع پر مختلف فارما کمپنیوں کے اسٹالز بھی لگائے گئے تھے۔

 
Load Next Story