کسٹمز ڈپارٹمنٹ اسٹیٹ ویئر ہاؤسز سے ضبط شدہ سامان کے چوری ہونے کا انکشاف

کسٹمز حکام نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو سے حراستی کمروں وذیلی گرلوں اوراسٹیٹ ویئر ہائوسز کا خصوصی آڈٹ کرانے کی سفارش کردی


Irshad Ansari September 02, 2018
سامان کی چوری ثابت ہو نے پر ذمے داران کا تعین کرکے چوری شدہ اشیا  و سامان برآمدکر کے ان کے خلاف کارروائی بھی کی جائے۔ فوٹو : فائل

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کسٹمز ڈپارٹمنٹ کے ملک بھر میں قائم اسٹیٹ ویئر ہائوسز، حراستی کمروں و ذیلی گرلوں سے ضبط شدہ و اسمگلروں سے پکڑے جانے والے سامان کے چوری ہونیکا انکشاف ہوا ہے۔

کسٹمز حکام نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو حراستی کمروں و ذیلی گرلوں اور اسٹیٹ ویئر ہائوسز کا خصوصی آڈٹ کرانے کی سفارش کردی ہے۔ اس ضمن میں ایکسپریس کو دستیاب دستاویز کے مطابق یہ انکشاف ایف بی آر ہیڈ کوارٹر کو موصول ہونیوالی رپورٹ میں کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ائیر پورٹس اور ڈرائی پورٹس پر قائم اسٹیٹ ویئر ہائوسز ،حراستی کمروں و ذیلی گرلوں میں کسٹمز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پکڑی اور ضبط کی جانیوالی غیر قانونی اشیا و سامان بھاری مقدار میں کاٖفی عرصے سے موجود ہے اور ان میں سے بہت سا سامان و اشیا ایسی ہیں جو خراب ہوچکی ہیں اور بہت سی اشیاکی ڈی ویلیو ایشن ہوچکی ہے ۔

اس کے علاوہ ویئر ہائوسز ،حراستی کمروں و ذیلی گرلوں میں پڑے سامان کی چوری کا بھی انکشاف ہو اہے جس سے قومی خزانے کو نقصان ہورہا ہے لہٰذا ایف بی آ سے درخواست کی جاتی ہے کہ کسٹمز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پکڑے جانیوالے غیر قانونی سامان ضبط کرکے چونکہ سٹیٹ ویئر ہائوسز ،حراستی کمروں و ذیلی گرلوں میں رکھا جاتا ہے اور یہ ضبط شدہ اشیا سٹیٹ ویئر ہائوسز ،حراستی کمروں و ذیلی گرلوں میں پڑی پڑی ضائع ہورہی ہیں اور عملہ کی ملی بھگت سے سامان چوری بھی ہورہا ہے لہٰذا خصوصی آڈٹ کروانے کے احکام جاری کیے جائیں تاکہ جو سامان و اشیا خراب ہوچکی ہیں انھیں علیحدہ کرکے قانونی طریقے سے باقاعدہ منظوری لے کر تلف کیا جاسکے اور اس میں سے جو سامان درست ہے اس کو الگ کرکے اس کی نیلامی کی جاسکے اور نیلامی سے حاصل ہونیوالی رقم قومی خزانے میں جمع کروائی جاسکے۔

اس کے علاوہ کسٹمز ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پکڑ کر ضبط کی جانیوالی اشیا کے ریکارڈ کا اسٹیٹ ویئر ہائوسز ،حراستی کمروں و ذیلی گرلوں میں موجود سامان و اشیا کے ساتھ موازنہ اور ری کنسیلئیشن کی جائے اور جس بھی اسٹیٹ ویئر ہائوس، حراستی کمروں و ذیلی گرلوں سے اشیا و سامان کی چوری ثابت ہو وہاں کارروائی کی جائے اور ذمے دار عناصر کا تعین کرکے ان سے نہ صرف چوری شدہ اشیا و سامان درآمد کیا جائے بلکہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی بھی کی جائے۔ اس بارے میں جب کسٹمز حکام سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بتایا کہ معاملہ کا جائزہ لیا جارہا ہے اور ا س بارے جلد کوئی فیصلہ کیا جائے گا۔

 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں