ڈاکٹروں کی غفلت سے ہلاک بچوں کے ورثا کو معاوضہ ملنا چاہیے عدالت عظمیٰ

بچوں کی ہلاکت ڈاکٹروں کی غفلت سے ہوئی،نجی اسپتال نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی

غفلت ثابت ہوگئی اب کیاطریقہ کارہے،چیف جسٹس۔ فوٹو:فائل

سپریم کورٹ نے ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث بچوں کی ہلاکت سے متعلق وزیر صحت اور سیکریٹری صحت کو متاثرہ افراد سے اجلاس کرکے ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں3 رکنی بینچ کے روبرو ڈاکٹروں کی غفلت کے باعث بچوں کی ہلاکت سے متعلق سماعت ہوئی، نجی اسپتال نے تحقیقاتی رپورٹ جمع کرادی۔


رپورٹ کے مطابق بچوں کی ہلاکت ڈاکٹروں کی غفلت سے ہوئی، چیف جسٹس نے ریماکس دیے کہ ڈاکٹروں کی غفلت ثابت ہوچکی ہے اب کیا طریقہ کار ہے بچوں کی ہلاکت مجرمانہ غفلت کو ظاہر کرتا ہے بتایا جائے ان غریبوں کی کیا مدد کی جا سکتی ہے۔

چیف جسٹس نے ریماکس دیئے میرے پاس ساراختیار نہیں کہ جو مرضی میں آئے کروں،جو قانون ہے اس کے مطابق معاوضہ دیا جانا چاہے، شہری نے کمرہ عدالت میں فریاد کرتے ہوئے کہا کہ میرا بچہ بڑی منتوں کے بعد 12 سال بعد پیدا ہوا دوسرے شہری نے کہا کہ میرا بیٹا 5 سال بعد صحت مند پیدا ہوا مگر ڈاکٹروں نے ماردیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے ان لوگوں کو کیا 25، 25 لاکھ روپے ادا کرنے کا حکم دے دوں ، چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ دہشت گردی میں مارے جانے والوں کیلیے کتنا معاوضہ ہے، ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے موقف دیا کہ اس حوالے سے لائحہ عمل کے لیے مہلت دی جائے، چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کیا ان کو یہاں سے مایوس بھیج دوں، چیف جسٹس نے وزیر صحت اور سیکریٹری صحت کو متاثرہ بچوں کے والدین سے ملاقات کرکے ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کرنیکا حکم دیا ہے۔
Load Next Story