اعصاب شکن لوڈ شیڈنگ سے لوگ چڑچڑے ہونے لگے

بجلی باربار جانے سے جسمانی نظام متاثراورنفسیاتی مسائل جنم لیتے ہیں، ڈاکٹر انوار.


Numainda Express May 27, 2013
لوڈ شیڈنگ پرقابونہ پایاتوانتقام کی کیفیت بڑے نقصان کا باعث بن سکتی ہے،ڈاکٹرسجاد۔ فوٹو: فائل

بجلی کی اعصاب شکن لوڈ شیڈنگ نے پاکستانی معاشرے کی نفسیات بدل کررکھ دی ہے۔

لوگوں میں جنون،چڑچڑاپن، عدم برداشت اورلڑائی جھگڑے کے علاوہ متعدد نفسیاتی اوردماغی امراض میں غیر معمولی اضافہ ہوگیاہے ۔ماہرین نفسیات نے لوڈ شیڈنگ کوانسانی زندگی پر منفی اثرمرتب کرنے کا بڑا سبب قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے رویوں اور مزاج میں تبدیلی آرہی ہے اورمعاشرہ انتشار اور بدامنی کا شکار ہو گیا ہے۔عوام کے صبر کا مزید امتحان نہ لیا جائے ورنہ بپھرا ہجوم بلوے کا روپ دھار سکتاہے پھراسے قابو کرنا حکمرانوں کے بس میں نہ رہے گا ۔

یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے سابق وائس چانسلر ،پروفیسرحسین مبشر ملک نے کہا کہ آج ملک میں ہیجان کی جوصورت حال دکھائی دیتی ہے،اس کے پیچھے یہی نفسیاتی عوارض ہیں اور لوڈ شیڈنگ کا بڑا عمل دخل ہے ۔انھوں نے ''ایکسپریس ''سے گفتگومیں کہاکہ اضطراب ،تناؤ،کم خوابی اورمعمولی باتوں پر آپے سے باہر ہونے کی یہی وجہ ہے،ہمارے اندر برداشت کا مادہ ختم ہوتا جارہاہے ،کوئی دوسرے کی بات سننے کو تیار نہیں۔



سابق مشیرڈاکٹر انوار احمدنے کہا کہ بجلی کا ہماری زندگی پر براہ راست اثر ہے، بجلی باربارجانے سے ہماراجسمانی نظام متاثر ہوتاہے،جس سے نفسیاتی مسائل جنم لیتے ہیں ۔وہ سرکاری ملازم ، ڈاکٹر،دکاندار، استاد یا عام آدمی جو آدھی رات کو لوڈ شیڈنگ سے اٹھ جاتاہے،نیند پوری نہ ہونے پردن بھر پریشان رہتا ہے،وہ اپنے فرائض کیسے انجام دے سکتا ہے ۔لوڈشیڈنگ سے اسپتالوں میں آپریشن اورلیبارٹریوں میں ٹیسٹ نہیں ہوتے ۔ڈاکٹرسجاد ارشد نے کہاکہ لوڈ شیڈنگ نے معاشرے کوبدترین بنا دیا ہے ،جس میں انسانیت کی بجائے حیوانیت غالب آتی جارہی ہے ۔ اگر اس پر فوری قابونہ پایاگیاتومعاشرہ جلدٹوٹ پھوٹ کاشکار ہوجائے گا،انتقام اور غصے کی کیفیت بڑے نقصان کا باعث بن سکتی ہے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں