پاسکو برآمدی ہدف پورا کرنے میں ناکام اضافی گندم خراب ہونے کا خدشہ

31 اگست تک 5 لاکھ ٹن گندم برآمد کرنےکی ڈیڈ لائن ختم،پاسکو نے 4لاکھ 50ہزار ٹن گندم ایکسپورٹ کے معا ہدے کیے ہیں، ذرائع

صوبوں کو 20لاکھ ٹن گندم کی ایکسپورٹ کی اجا زت کے تحت پنجاب نے 12لاکھ ٹن گندم برآمد کرنے کے معاہدے کیے، سندھ نے 5لاکھ ٹن برآمد کر دی فوٹو: فائل

پاسکو کی جانب سے مقررہ مدت ختم ہونے کے با وجو د سرپلس گندم کے برآمدی ہد ف کی تکمیل نہیں کی جا سکی ۔

جس کے باعث پاسکو کے گو داموں میں پڑی سرپلس گندم کے خراب ہو نے کا خد شہ ہے ۔ذرائع کے مطابق ای سی سی نے اپریل 2018میں وزارت غذائی تحفظ ور یسرچ کی جانب سے کی جانے والی سفارش پرپاسکو (پاکستان ایگری کلچر سٹوریج اینڈ سروسز کا رپوریشن لمیٹڈ) کو 5لاکھ ٹن اضافی گندم اور گندم کی مصنوعات کی برآمد کی اجا زت دی تھی ، اس وقت پاکستان کی جانب سے افغانستان ، بنگلہ دیش ، انڈیا ، انڈ و نیشیا ، قطر ، یو اے ای ، چائنہ ، سری لنکا سمیت دیگر ممالک میں گندم کی ایکسپورٹ کی جا رہی ہے ۔

سرپلس گندم کی برآمد پر وفاقی حکومت نے155یو ایس ڈالر فی ٹن فریٹ ریبیٹ مقرر کی تھی ، جس کے لیے 30جون 2018تک برآمد کی اجا زت دی گئی تھی ، تاہم 30مئی 2018کو ہونے والے ای سی سی کے اجلاس میں سرپلس گندم کے برآمد کی ڈیڈ لائن میں توسیع کر تے ہوئے 31اگست 2018آخری تاریخ کر دی گئی ،تاکہ 5لاکھ ٹن گندم اور گندم کی مصنو عات کو سمند ری راستے کے ذریعے برآمد کرنے میں زیادہ سے زیادہ سہولت فراہم کی جا سکے اور اضافی گندم گوداموں میں پڑی پڑی خراب نہ ہو ، پاسکو نے 5لاکھ ٹن گندم 31اگست 2018تک حکومت کی ڈیڈ لائن کے مطابق برآمد کرنی تھی تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ا ب تک پاسکو نے 4لاکھ 50ہزار گندم کی ایکسپورٹ کے معا ہدے کیے ہیں ۔


اور اضافی گندم کی ایکسپورٹ کی ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد اب مزید معاہدے بھی نہیں کیے جا سکتے ، یا د رہے کہ پاسکو کی جانب سے گندم کی ایکسپورٹ کا سلسلہ 30ستمبر 2018تک مکمل کیا جا ئے گا، وفاقی حکومت کی جانب سے گندم پر دی جا نے والی سبسڈی کاشت کاروں سے اضافی گندم خرید کر دوسرے ممالک کوایکسپورٹ کرنے کے لیے دی جا تی ہے ،تاکہ اضافی گندم کو خراب ہونے سے بچایا جا سکے ۔

تاہم وفاقی حکومت کی جانب سے پاسکو کو گندم کی ایکسپورٹ کے لیے دی جانے والی تاریخ ختم ہونے تک پاسکو ساڑھے چار لاکھ ٹن گندم کی ایکسپورٹ کے معاہدے کر سکا ہے ۔

جس کے باعث اضافی گندم پاسکو کے گوداموں میں پڑے پڑے خراب ہو نے کے خد شہ ہے ،دوسری جانب صوبوں کو 20لاکھ ٹن گندم کی ایکسپورٹ کی اجا زت کے تحت صوبہ پنجاب نے اب تک 12لاکھ ٹن گندم سمند ری اور زمینی راستوں سے ایکسپورٹ کرنے کے معاہدے کر لیے ہیں ، جبکہ صوبہ سندھ نے اپنی مجمو عی 5لاکھ ٹن گندم کی ایکسپورٹ کر دی ہے ۔اس سلسلے میں ایکسپریس نے وفاقی وزارت غذائی تحفظ کے ترجمان ڈاکٹر جا وید ہمائیوں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن ان سے رابطہ قائم نہیں ہو سکا۔
Load Next Story