ویسٹ ایشیا بیس بال کپ بھارت نے شرکت کی حامی بھرلی

آئندہ برس فروری میں اسلام آباد میں شیڈول ایونٹ میں پاکستان سمیت بھارت، سری لنکا، نیپال، ایران کی ٹیمیں شریک ہوں گی

آئندہ برس فروری میں اسلام آباد میں شیڈول ایونٹ میں پاکستان سمیت بھارت، سری لنکا، نیپال، ایران کی ٹیمیں بھی شریک ہوں گی فوٹو: فائل

عمران خان کے نئے پاکستان میں سیاست کے بعد کھیلوں کے میدانوں سے بھی ٹھنڈی ہوائوں کے جھونکے آنے لگے، بھارت نے آئندہ برس فروری میں اسلام آباد میں شیڈول ویسٹ ایشیا بیس بال کپ میں شرکت کرنے کی حامی بھرلی، انڈین کھلاڑی اگلے سال منعقد ہونے والی پاکستان بیس بال لیگ کے دوران بھی ایکشن میں دکھائی دیں گے۔

ایشیائی ایونٹ میں بلو شرٹس کی شرکت کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان بیس بال فیڈریشن کی طرف سے وزیر برائے بین الصوبائی امور کھیل فہمیدہ مرزا کو بھی خط لکھ دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے حکومت میں آنے کے بعد جہاں ملک میں متعدد انقلابی اقدامات کیے جارہے ہیں وہیں پاکستان اور بھارت کے درمیان سالہاسال سے نفرتوں اور کدورتوں کی جمی گرد بھی ہٹتی نظر آ رہی ہے اور پہلے مرحلے میں بھارتی بیس بال فیڈریشن نے ویسٹ ایشیا کپ میں اپنی ٹیم پاکستان بھجوانے کی حامی بھری ہے، ذرائع کے مطابق حال ہی میں پاکستان اور بھارت بیس بال فیڈریشن کے اعلی حکام کے درمیان ون ٹو ون ملاقات ہوئی جس میں نہ صرف کھیل کے ذریعے دونوں ملک میں پیارمحبت کی فضا پیدا کرنے پر اتفاق ہوا ہے بلکہ بھارتی بیس بال فیڈریشن کے سیکریٹری ڈاکٹر سدھیر نے آئندہ برس فروری میں پاکستان میں ہونے والے ایشیا کپ میں شرکت کی بھی رضا مندی ظاہر کی ہے۔


یہ بات قابل ذکر ہے کہ ویسٹ ایشیا کپ آئندہ برس فروری میں اسلام آباد میں کھیلا جائے گا جس میں پاکستان سمیت بھارت، سری لنکا، نیپال، ایران کی ٹیمیں بھی شریک ہوں گی۔ ذرائع کے مطابق بھارتی حکام کی طرف سے رضامندی ظاہر کیے جانے کے بعد پاکستان بیس بال فیڈریشن کی طرف سے آئی پی سی منسٹر فہمیدہ مرزا کو خط بھی لکھ دیا گیا ہے جس میں ویسٹ ایشیا کپ کے لیے بھارتی ٹیم کی شرکت کو یقینی بنانے کی درخواست کی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق آئی پی سی منسٹری کی طرف سے بھی بھارتی ٹیم کی شرکت کے حوالے سے فیڈریشن حکام کو گرین سگنل دیدیا گیا ہے۔

پاکستان بیس بال فیڈریشن کے صدر سید فخر علی شاہ نے جکارتہ سے نمائندہ ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی ٹیم کی ویسٹ ایشیا کپ میں شرکت کی تصدیق کی، انھوں نے کہا کہ گزشتہ برس بھی ویزے جاری نہ ہونے کی وجہ سے بھارتی ٹیم ایشیائی ایونٹ میں شرکت نہ کر سکی تھی، اگر اس بار بھی بھارت ویسٹ ایشیا کپ میں شرکت نہیں کرتا تو مستقبل میں ہمارے لیے انٹرنیشنل ایونٹ کی میزبانی کرنا مشکل ہو جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ فیڈریشن کا آئندہ برس کے آخر میں پاکستان انٹرنیشنل لیگ کروانے کا بھی پروگرام ہے، اس لیگ میں بھی بھارتی فیڈریشن نے اپنے کھلاڑی پاکستان بھجوانے کی حامی بھری ہے۔صدر فیڈریشن نے کہا کہ موجودہ حکومت اسپورٹس کی دلدادہ ہے، امید ہے کہ ایونٹ نہ صرف بہت اچھا ہوگا بلکہ چیمپئن شپ کے دوران حکومت کی طرف سے بھی بھر پور سپورٹ حاصل رہے گی۔
Load Next Story