صدارتی الیکشن پنجاب میں حکومت کے 34 ن لیگ کے 26 ووٹ
پی پی کوایک ووٹ مل سکتاہے، 3 آزاد امید واروںنے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا تو ایک سیٹ بڑھ جائیگی
پنجاب اسمبلی میں صدارتی الیکشن میں پی ٹی آئی، ق لیگ کے حکومتی اتحادکو 34، ن لیگ 26 اور پیپلزپارٹی کو ایک ووٹ ملنے کا امکان ہے،371 کے ایوان میں17 اراکین کی کمی کی وجہ سے 3 ووٹ کم ہوگئے ہیں۔
اب 65 کے بجائے 62 ووٹ کیلیے پولنگ ہوگی اور پنجاب میں5.7 اراکین کا ایک ووٹ ہوگا۔ 4 ستمبرکے صدارتی الیکشن میں پنجاب سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 65،65 ووٹ بنتے ہیں اور پنجاب اسمبلی میںاس وقت تک 354 اراکین نے حلف اٹھایا ہے جس کی وجہ سے یہاں سے3 ووٹ کم ہوگئے ہیں، پنجاب اسمبلی کے ایوان میں میں پی ٹی آئی اور ق لیگ کے اتحادکے پاس186 نشستیں ہیں۔
اس طرح ان کو34 ووٹ مل سکتے ہیں جبکہ ن لیگ کو26 ووٹ اور پیپلزپارٹی کوایک ووٹ ملے گا، 3 آزاد امیدوار کسی بھی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیںگے تو اس پارٹی کا ایک ووٹ بڑھ سکتا ہے، اس سے قبل آزاد اراکین اسمبلی نے قائد ایوان اور اسپیکر، ڈپٹی اسپیکرکے انتخاب کیلیے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے اگر وہ صدر کیلیے بھی ان کو ووٹ دیتے ہیں تو پی ٹی آئی کا ایک ووٹ بڑھ سکتاہے۔
اب 65 کے بجائے 62 ووٹ کیلیے پولنگ ہوگی اور پنجاب میں5.7 اراکین کا ایک ووٹ ہوگا۔ 4 ستمبرکے صدارتی الیکشن میں پنجاب سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں کے 65،65 ووٹ بنتے ہیں اور پنجاب اسمبلی میںاس وقت تک 354 اراکین نے حلف اٹھایا ہے جس کی وجہ سے یہاں سے3 ووٹ کم ہوگئے ہیں، پنجاب اسمبلی کے ایوان میں میں پی ٹی آئی اور ق لیگ کے اتحادکے پاس186 نشستیں ہیں۔
اس طرح ان کو34 ووٹ مل سکتے ہیں جبکہ ن لیگ کو26 ووٹ اور پیپلزپارٹی کوایک ووٹ ملے گا، 3 آزاد امیدوار کسی بھی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیںگے تو اس پارٹی کا ایک ووٹ بڑھ سکتا ہے، اس سے قبل آزاد اراکین اسمبلی نے قائد ایوان اور اسپیکر، ڈپٹی اسپیکرکے انتخاب کیلیے پی ٹی آئی کو ووٹ دیا ہے اگر وہ صدر کیلیے بھی ان کو ووٹ دیتے ہیں تو پی ٹی آئی کا ایک ووٹ بڑھ سکتاہے۔